[ad_1]
کراچی: سائٹ سپرہائی وے ناردرن بائی پاس ٹول پلازہ پرتعینات پولیس اہلکارنے تیزرفتارمسافربس پرفائرنگ کردی جس سے بس کا ٹائر برسٹ ہوگیا۔
اتوارکوسائٹ سپرہائیوے صنعتی ایریا تھانے کے علاقے ناردرن بائی پاس ٹول پلازہ پرتعینات پولیس اہلکارنے تیزرفتارمسافربس رجسٹریشن نمبربی ایس اے 640 پرفائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس اہلکارکی جانب سے مسافربس پرفائرنگ کیے جانے کے خلاف مسافر بسوں کے ڈرائیوروں نے بسیں ناردرن بائی پاس پر کھڑی کردیں اور نادرن بائی پاس پراحتجاجی دھرنا دے دیا ، احتجاج کے باعث ناردرن بائی پاس پر گاڑیوں کی طویل قطار لگ گئیں اورٹریفک جام ہو گیا جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایس ایچ اوسائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا شہزاد الیاس نے بتایا کہ فائرنگ ریپڈ رسپانس فورس کے اہلکار کاشف علی جو کہ ایس فورپراجیکٹ پرٹول پلازہ کے اطراف ڈیوٹی پر مامور تھا کی جانب سے کی گئی اور پولیس اہلکار نے کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر بس کومشکوک جان کررکنے کا اشارہ کیا تاہم بس ڈرائیورمشتاق نے بس نہیں روکی اور تیزی سے آگے نکلنے کی کوشش کی جس وجہ سے پولیس کانسٹیبل نے سرکاری اسلحے سے بس کی ٹائر فائرکردیا۔
پولیس نے اہلکار کو حراست میں لیکرتھانے منتقل کردیا اورمسافربس ڈرائیوروں سے مذاکرات کیے۔ مسافر بسوں کے ڈرائیروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا جس کے بعد ناردرن بائی پاس پر ٹریفک بحال کردی گئی۔
آر آرایف پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ فائرنگ کرنے والا پولیس اہلکار آر آرایف کا حصہ نہیں بلکہ اب اے وی ایل سی کا حصہ ہے۔ اب کسی بھی ٹول پلازہ پر آر آرایف کی نفری نہیں ہے، کچھ روز قبل آرآرایف سے تمام نفری کو ریلیز کرکے اے وی ایل سی سی آئی اے کا حصہ بنایا گیااس حوالے سے 12ستمبر کو آرڈر بھی جاری کیا گیا۔
[ad_2]
Source link