
اس مشن میں فالکن 9 نے کل 21 اسٹار لنک سیٹیلائٹس کو زمین کے نچلے مدار (LEO) میں نصب کر دیا ہے۔ اس سے دور دراز اور بغیر نیٹ ورک والے علاقوں میں بھی موبائل سگنل مل سکے گا۔
ویڈیو گریب
ایلون مسک کی خلائی کمپنی اسپیس ایکس نے ہفتہ کی رات (ہندوستانی وقت کے مطابق 13 اپریل صبح 6:23 بجے) فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے فالکن 9 راکیٹ کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ لانچ اس لیے بھی خاص رہا کیونکہ یہ پورنیما کی رات ہوا، جس نے آسمان میں ایک خوبصورت نظارہ پیش کیا۔
اس مشن میں فالکن 9 نے کل 21 اسٹار لنک سیٹیلائٹس کو زمین کے نچلے مدار (LEO) میں نصب کیا۔ ان میں سے 13 سیٹیلائٹس ’ڈائرکٹ ٹو سیل‘ تکنیک سے مزین ہیں۔ یہ تکنیک بغیر موبائل ٹاور کے موبائل فون سے سیدھے سیٹیلائٹ کنکٹویٹی ممکن بنائے گی، جس سے دور دراز اور بغیر نیٹ ورک والے علاقوں میں بھی موبائل سگنل مل سکے گا۔
ڈائرکٹ-ٹو-سیل کی سہولت کی شروعات امریکہ میں ٹی-موبائل کے ساتھ ساجھیداری میں کی جائے گی۔ اس کا مقصد سمندر، پہاڑوں اور دیگر دور دراز کے علاقوں میں بھی نیٹ ورک دستیاب کرانا ہے۔ یہ تجربہ اسپیس ایکس کے لیے تاریخی رہا کیونکہ یہ کمپنی کی اب تک کی 400 ویں اڑان تھی۔ سال 2025 میں یہ 42واں فالکن 9 لانچنگ ہے، جن میں سے 28 اسٹار لنک مشنوں کے لیے کی گئی ہیں۔
اس مشن میں استعمال کیا گیا پہلا مرحلہ (بوسٹر) پہلے بھی 9 مرتبہ اڑان بھر چکا تھا۔ لانچ کے تقریباً 2.5 منٹ کے بعد بوسٹر زمین کی طرف لوٹ آیا اور بحر اوقیانوس میں ’اے شارٹ فال آف گریویٹاس‘ نامی ڈرون شپ پر محفوظ اتر گیا۔ بوسٹر کی یہ 10ویں کامیاب واپسی تھی۔
فالکن 9 کے اوپری مرحلے نے سبھی 21 سیٹیلائٹس کو تقریباً ایک گھنٹے میں ان کے مدار میں نصب کر دیا۔ اب یہ سیٹیلائٹس اپنے آپریشنل آربٹ میں جائیں گے اور اسٹار لنک کے 7000 سے زیادہ سیٹیلائٹس والے نیٹ ورک کو اور مضبوط بنائیں گے۔ یہ نیٹ ورک دنیا بھر میں لو-لیٹنسی ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ خدمات دے رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔