
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ ’’پرانے اور بے کار کورسز بند کر کے نئے اور جدید کورسز شروع کیے جائیں۔ یہ کورسز ایسے ہونے چاہئیں جن کی جاب مارکیٹ میں مانگ ہو، تاکہ طلبہ آسانی سے نوکری حاصل کر سکیں۔‘‘
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی / تصویر ایکس
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی / تصویر ایکس
تلنگانہ کے وزیر اعلی اے ریونت ریڈی نے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ 4 اپریل کو ایک میٹنگ کی تھی۔ اس میٹنگ سے متعلق جو خبریں نکل کر سامنے آ رہی ہیں، وہ طلبا کے لیے انتہائی خوش آئند ہیں۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے وائس چانسلرز سے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو طلبہ کے مفاد میں نئے نئے طریقے تلاشنے ہوں گے، تاکہ طلبہ کو ایسی تعلیم دی جا سکے جو انہیں اچھی ملازمتیں دلانے میں معاون و مددگار ثابت ہوں اور ان کا مستقبل بھی روشن ہو۔
ریونت ریڈی کا کہنا ہے کہ ریاست کے ماتحت یونیورسٹیوں کو ایک ایسا ایکو سسٹم بنانا چاہیے جہاں گاؤں کی غریب فیملی سے آنے والے طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے اپنا کیریئر بنا سکیں اور مستقبل کو روشن کر سکیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یونیورسٹیوں کے وائس چانلسرز سے کہا کہ پرانے اور بے کار کورسز بند کر نئے و جدید طرز کے کورسز شروع کیے جائیں۔ یہ کورسز ایسے ہونے چاہئیں جن کی جاب مارکیٹ میں مانگ ہو، تاکہ طلبہ آسانی سے ملازمت حاصل کر سکیں۔ ریونت ریڈی کے مطابق یونیورسٹیوں میں زیادہ تر غریب اور دیہی علاقے کے طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں، جن کے پاس زیادہ پیسے نہیں ہوتے ہیں۔ ان طلبہ کو بھی وہی مواقع ملنے چاہئیں جو امیر گھروں کے بچے کو پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں حاصل ہوتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ یونیورسٹیوں کو کسی بھی حالت میں پروفیسرز کے لیے ’ری ہیب سنٹر‘ (بحالی مرکز) نہیں بننے دینا چاہیے۔ تمام تعلیمی سرگرمیاں طلبہ کے مفاد میں ہونی چاہئیں۔ اس موقع پر مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے اساتذہ کی کمی، عمارتوں کی کمی اور دیگر بنیادی مسائل کو وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ حکومت ان مسائل کے حل کے لیے ضروری رقم فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو ہدایت دی کہ وہ لوگ ایک میٹنگ کا انعقاد کریں اور ریاستی حکومت کے مشیر کے کیشو راؤ کے ساتھ مل کر تمام مسائل پر تبادلہ خیال کر حکومت کو ایک رپورٹ پیش کریں۔
قابل ذکر ہے کہ اس اہم میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے علاوہ ان کے مشیر ویم نریندر ریڈی، ریاستی حکومت کے مشیر کیشو راؤ، سرینواس راجو، ہائر ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین بالکشٹا ریڈی، وزیر اعلیٰ کے سیکریٹری مانک راج، ایجوکیشن سیکریٹری یوگیتا رانا، ٹیکنیکل ایجوکیشن کمشنر اے سری دیوسینا، ڈائرکٹر پرائمری ایجوکیشن نرسمہا ریڈی اور دیگر اعلیٰ عہدیداران اور مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔