
[ad_1]
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں نامعلوم مسلح افراد نے مختلف واقعات میں 4 پولیس اہلکاروں اور 4 مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

پاکستان سیکورٹی فورس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں نامعلوم مسلح افراد نے مختلف واقعات میں 4 پولیس اہلکاروں اور 4 مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ نوشکی شہر کے غریب آباد علاقے میں ہفتہ (22 مارچ) کو پہلا واقعہ پیش آیا، جہاں پٹرولنگ پولیس ٹیم پر موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے فائرنگ کر دی، جس میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ دوسرا واقعہ غریب آباد کے بعد قلات کے منگوچر شہر کے ملنگزئی میں پیش آیا، جہاں پاکستان کی ریاست پنجاب کے 4 مزدوروں کو قتل کر دیا گیا۔
پولیس افسر ہاشم خان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی لاشوں کو اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور پولیس نے علاقے کی گھیرا بندی کر کے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ قلات کے ڈپٹی کمشنر پولیس جمیل بلوچ نے بتایا کہ دوسرے حملے کی چپیٹ میں آئے مزدور صوبہ پنجاب کے صادق آباد کے رہنے والے تھے اور بورویل کی کھدائی کا کام کرتے تھے۔
پولیس افسران کے مطابق، ابھی تک کسی بھی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ بلوچستان میں یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب ’بلوچ یکجہتی کمیٹی‘ (بی وائی سی) کی جانب سے بلائے گئے مظاہرے کی وجہ سے ریاست میں حالات کشیدہ ہیں۔ بی وائی سی کے بلائے گئے احتجاج کی وجہ سے اتوار (23 مارچ) کو صوبے کے کئی حصے بند رہے۔ پولیس نے سڑکوں کو بلاک کرنے اور اداروں کو بند کرانے کے الزام میں بی وائی سی کے مرکزی قائدین کو ہفتہ سے گرفتار کرنا شروع کر دیا تھا۔ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی سفاکانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے بلوچستان میں حملوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ بلوچ جنگجو کبھی پولیس اہلکاروں کو مار رہے ہیں تو کہیں پاکستانی آرمی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پنجابیوں کو بھی تلاش کر کر کے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔
[ad_2]
Source link