
گوتم گمبھیر کے بطور کوچ 8 مہینے کے دور میں کچھ ناکامیاں ملیں ہیں تو چمپئنز ٹرافی جیسی بڑی کامیابی بھی ہاتھ لگی ہے۔ اگلے دو برسوں میں ہندوستانی کرکٹ میں بڑی تبدیلی کی امید ہے۔
گوتم گمبھیر / فائل تصویر / آئی اے این ایس
گوتم گمبھیر / فائل تصویر / آئی اے این ایس
جولائی میں ٹی-20 عالمی کپ جیت کے ساتھ راہل دراوڑ کے دور کا خاتمہ ہونے کے بعد بطور کوچ گوتم گمبھیر کو قومی ٹیم کی کمان سنبھالے آٹھ مہینے گزر چکے ہیں۔ اس دوران ٹیم نے کچھ ناکامیوں کے بعد کامیابی کا بھی مزہ چکھ لیا ہے۔ چمپئنز ٹرافی کی جیت نے جہاں ایک طرف ٹیم میں ایک نئی توانائی پیدا کر دی ہے وہیں کوچ گوتم گمبھیر کا بھی اعتماد لوٹ آیا ہے کیونکہ سری لنکا دورے، گھریلو سیریز میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اور آسٹریلیا میں بارڈر-گواسکر ٹرافی میں شکست کے بعد لوگوں نے انہیں نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔ گوتم گمبھیر کی کوچنگ میں ٹیم کے شاندار مظاہرہ سے ناقدین کو بھی جواب مل گیا ہے۔ ویسے اگلے دو برسوں میں ہندوستانی کرکٹ میں بڑی تبدیلی کی امید ہے۔
گوتم گمبھیر اب ایسے دور میں پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کے سامنے تین الگ الگ چیلنج آنے والے ہیں جس کی شروعات انگلینڈ کے ٹیسٹ دورے سے ہوگی۔ یہ آئی پی ایل کے بعد ہوگا جس کی تیاری کے لیے بالکل بھی وقت نہیں ہوگا۔ گمبھیر کا دوسرا بڑا چیلنج ہندوستان اور سری لنکا میں 2026 میں ہونے والا ٹی-20 عالمی کپ ہوگا۔ جہاں ٹیم خطاب بچانے اترے گی اور آخری اور سب سے بڑا چیلنج جنوبی افریقہ میں ہونے والا 2027 کا عالمی کپ ہوگا۔
اگر گمبھیر کی کوچنگ کو الگ الگ فارمیٹ میں دیکھا جائے تو انہوں نے سوریہ کی قیادت میں ٹی-20 ٹیم کے لیے کور کھلاڑیوں کے گروپ کو تیار کر لیا ہے۔ گمبھیر نے ابھیشیک شرما کے طور پر ایک بااثر کھلاڑی کی تلاش کی ہے۔ وہیں ورون چکرورتی بھی مخالف ٹیم کے بلے بازوں کے لیے مصیبت بننے والے ہیں۔ جسپریت بمرہ اور ورون چکرورتی کی گیندیں بلے بازوں کے لیے کسی بُرے خواب کی طرح ہیں۔
ہندوستانی ٹیم کے پاس ارشدیپ کی شکل میں پاور پلے میں وکٹ لینے والا ایک بہترین گیند باز ہے اور ہاردک پانڈیا، نتیش کمار ریڈی اور شیوم دوبے کی شکل میں کم سے کم تین آل راؤنڈر ہیں۔ لیکن یہ دو فارمیٹ ہیں جہاں گمبھیر کو نتیجوں کے لیے حکمت عملی ساز، ڈسپلن کرنے والے اور انتظام کار کی شکل میں ایک ساتھ کام کرنا ہوگا۔
وہیں روہت شرما اور وراٹ کوہلی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ جلد ہی ونڈے کو الوداع نہیں کہنے والے۔ 2027 کے عالمی کپ کے دوران گمبیر کے پاس چار ماہر اسپنروں کا استعمال کرنے اور 250-240 کے اسکور کے ساتھ جادو پیدا کرنے کا متبادل نہیں ہوگا۔ بڑے اسکور بنیں گے اور سوال یہ ہے کہ کیا روہت اپنی چھوٹی اور جارحانہ اننگز سے کوہلی کے ساتھ مل کر تعاون دے پائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔