سماٹرا: انڈونیشیا کے علاقے شمالی سوماترا میں 45 سالہ شہری نے اپنے 60 سالہ پڑوسی کو مبینہ طور پر اس بات کر قتل کردیا کہ وہ بارہا ان سے شادی نہ کرنے کی وجہ پوچھتے تھے۔
انڈونیشیا کی ویب سائٹ دی اسٹریٹ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ شہری نے مبینہ طور پر اپنے 60 سالہ پڑوسی کو بار بار ان کی شادی نہ کرنے کی وجہ پوچھنے پر برا لگنے اور ناراض ہونے کے بعد قتل کردیا۔
مقامی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مذکورہ واقعہ 29 جولائی کو شمالی سماٹر کے واقع جنوبی تپانولی ریجنسی میں پیش آیا۔
علاقے کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر (اے کے پی) ماریا مارپاؤنگ نے بتایا کہ مقتول کی شناخت ایسگم اریانتو کے نام سے ہوئی جو سول سروس سے ریٹائر ہوچکے تھے۔
اے کے پی ماریا مارپاؤنگ نے بتایا کہ مقتول کی اہلیہ کے بیان کے مطابق حملہ آور پارلندونگن سریگار 29 جولائی کو شام کے تقریباً 8 بجے ان کے گھر پہنچے، ان کے ہاتھ میں لکڑی کا ٹکڑا لیا ہوا تھا اور کچھ بتائے بغیر مقتول پر تشدد شروع کردیا۔
انہوں نے کہا کہ مقتول ایسگم اریانتو باہر گلی کی طرف بھاگ گئے لیکن پارلندونگن سریگار نے ان کا پیچھا کیا اور سر پر چوٹ ماری اور ان کے تشدد کی وجہ سے مقتول گرگئے۔
اے کے پی ماریا مارپاؤنگ نے بتایا کہ موقع پر موجود شہریوں نے انہیں تشدد سے روکنے کی کوشش کی اور ایسگم اریانتو کو اسپتال منتقل کردیا لیکن وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ گئے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے حملہ آور کو واقعے کے ایک گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس افسر ماریا مارپاؤنگ نے بتایا کہ پولیس نے تفتیش کے دوران تعین کیا کہ ملزم کے تشدد سے ایسگم دم توڑ گئے اور ملزم نے کہا کہ ان کو اپنے پڑوسی کی وہ بات بری لگتی تھی جو وہ بلاتعطل ہروقت پوچھتے رہتے تھے کہ شادی کیوں نہیں کی۔