راولپنڈی: سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں کارروائی کی اور اس دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 3 اہلکار شہید جبکہ 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 9 اگست کو ضلع خیبر کی وادی تیرہ میں تین مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی کے نتیجے میں 4 خوارج ہلاک ہو گئے جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 3 بہادر سپوتوں نے جرات مندی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید اہلکاروں میں پنجاب کے ضلع میانوالی سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ حوالدار انعام گل، ضلع ٹانک سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی محمد عمران اور ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سپاہی الطاف خان شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ علاقے میں مزید خوارج کی تلاش کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور پاکستان کے مسلح افواج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر فوجیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 37 سالہ حوال دار انعام گل شہید نے پاک فوج میں 15 سال 6 ماہ تک دفاع وطن کے لیے خدمات سرانجام دیں اور انہوں نے سوگواران میں والدین، اہلیہ اور بہن بھائی چھوڑے۔
سپاہی محمد عمران شہید نے پاک فوج میں 9 سال تک دفاع وطن کے لیے خدمات سرانجام دیں اور شہید نے سوگواران میں والدین، اہلیہ اور بہن بھائی چھوڑے، سپاہی محمد الطاف خان شہید نے 2 سال تک وطن عزیز کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیا اور سوگواران میں والدین اور ایک بہن چھوڑی ہے۔