[ad_1]
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پیش نظر ایک درجن ایف 18 لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ کے ایک نامعلوم ہوائی اڈے پر پہنچا دیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ جنگی طیاے خلیج عمان میں موجود یو ایس ایس تھوڈور روزویلٹ طیارہ بردار بحری جہاز سے اُڑان بھر کر مشرق وسطیٰ پہنچے ہیں۔
عہدیدار کے مطابق ان طیاروں کی آمد کا مقصد اسرائیل کو ایران اور اس کے آلہ کاروں کے ممکنہ حملوں سے بچانے اور امریکی فوجیوں کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایک درجن ایف 18 لڑاکا طیاروں میں ایک ای 2 ہاک آئی طیارہ بھی شامل ہے جو نگرانی کے امور سر انجام دے گا۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گزشتہ روز عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد خطے میں فوج کی موجودگی میں اضافے کا حکم دیا ہے۔
ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آنے والے دنوں میں تقریبا درجن بھر ایف 22 طیارے بھی مشرق وسطیٰ پہنچ جائیں گے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ تمام طیارے کب تک اس نامعلوم ہوائی اڈے پر ایک ساتھ رہیں گے اور یہ کہ اگلے کچھ دنوں میں کیا ہونے جا رہا ہے؟
[ad_2]
Source link