[ad_1]
گوادر: چین کے اعلیٰ سطحی وفد نے گوادر کا دورہ کیا، دورے میں دورے میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع، ترقیاتی پروگراموں اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت موجودہ منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چینی وزارت خارجہ کے مسٹر ونگ فوکانگ کی سربراہی میں چینی وفد اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے حکام کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) فیز 2 کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ بلوچستان ظہور بلیدی نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا جس کے بعد بریفنگ میں، گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین پاسند خان بلیدی نے گوادر پورٹ کی کامیابی کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت بیان کی۔
مسٹر یو بو کے چیئرمین – چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی COPHC نے بھی فورم کو تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے قیمتی تجاویز سے آگاہ کیا۔
چین اور پاکستان لازوال دوست ہیں، جس میں ایک آہنی دوستی کی تاریخ شامل ہے۔ اس وقت صنعتی تعاون بہت اہم ہے اور چین کے تعاون سے بڑے منصوبوں پر عمل درآمد خطے میں معاشی انقلاب برپا کرے گا بلوچستان کے لوگوں کے لیے روزگار و کاروباری مواقع فراہم کرے گا۔
وفد نے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے تمام چینی ملازمین کے لیے حفاظتی اقدامات پر بھی تعریف اور اطمینان کا اظہار کیا۔ وفد کے دورے نے مضبوط یقین دہانی کرائی، اور یہ توقع ہے کہ یہ مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت میں اہم کردار ادا کرے گا۔
پاکستان اور چین کے غیر متزلزل عزم کی وجہ سے اعلیٰ سطح کے دورے کو روکنے کا مخالفانہ ایجنڈا ناکام ہو گیا۔
26 رکنی وفد میں چینی سفارتخانے کے نمائندے مسٹر یانگ گوانگ یوان اور مسٹر چن جنجی کے علاوہ پاکستانی حکام اویس منظور سمرا، وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے ذوالفقار علی شالوانی اور وزارت سمندری امور سے سیس ظفر علی شاہ شامل تھے۔
[ad_2]
Source link