[ad_1]
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، حالانکہ اس کا باضابطہ اعلان ابھی ہونا باقی ہے۔
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں مغویوں کی رہائی پر معاہدہ طے پا گیا ہے اور انہیں جلد رہا کر دیا جائے گا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے سرکاری اعلان کا انتظار ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس تنظیم مغویوں کو رہا کرے گی۔ اسرائیل مرحلہ وار غزہ سے اپنی فوجیں ہٹائے گا۔ حماس تنظیم سب سے پہلے 19 سال سے کم عمر خواتین اور نوجوانوں کو رہا کرے گی۔ غزہ معاہدے کا پہلا مرحلہ 42 دن جاری رہے گا جس میں حماس تنظیم تقریباً 34 یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا، “یہ جنگ بندی معاہدہ نومبر میں ہماری تاریخی فتح کا نتیجہ ہے، کیونکہ اس نے دنیا کو یہ اشارہ دیا تھا کہ میری انتظامیہ امن کی کوشش کرے گی اور تمام امریکیوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدے کو انجام دینے کے لیے کام کرے گی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ “اس معاہدے کے نفاذ سے، میری قومی سلامتی کی ٹیم، مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی کوششیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ غزہ دوبارہ کبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، ہم اس جنگ بندی کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، یہ امریکہ کے مستقبل میں ایک سنگ میل ہے۔ یہ دنیا میں آنے والی عظیم چیزوں کی شروعات ہے۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے وائٹ ہاؤس میں رہتے ہوئے بھی بہت کچھ کیا ہے، ذراان تمام حیرت انگیز چیزوں کا تصور کریں جو اس وقت رونما ہوں گی جب وہ وائٹ ہاؤس واپس آجائیں گے اور ان کی انتظامیہ مکمل طور پر قائم ہو جائے گی، تاکہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ بڑھے۔
7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کے بعد، اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ حماس نے 94 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے 34 مبینہ طور پر تب سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس نے معاہدے کے پہلے مرحلے میں 34 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور انسانی بنیادوں پر سب سے پہلے خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بیماروں کو رہا کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link