کراچی:
جمعے کو روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
ادائیگیوں کا توازن قابو میں رہنے سے دسمبر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی پیشگوئی، دسمبر میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے 3ارب 10کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہونے اور سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر کا حجم 35ارب ڈالر سے متجاوز ہونے کی امید کے باعث جمعہ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہا۔
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے مسلسل دو ہفتوں سے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں ہونے والی کمی اور غیرملکیوں کی جانب سے 1ارب 10ارب ڈالر کا منافع اپنے اپنے ملکوں کو بھیجے کی خبر کو نظرانداز رکھا۔
متحدہ عرب امارات کی 2ارب ڈالر مالیت کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دیے جانے، طلب و رسد متوازن ہونے اور مثبت معاشی اشاریوں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔
ڈالر کی قدر ایک موقع پر 23پیسے کی کمی سے 278روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری کے سبب اختتامی لمحات میں درآمدی نوعیت کی طلب قدرے بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 278روپے 57پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 18پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔