[ad_1]
واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج میں ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پینٹاگون افواج تعینات کردے گا۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ آسٹن نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے کہ کون سی فورسز تعینات کردی جائیں گی۔
حکام نے بتایا کہ طیاروں اور بحری اثاثوں سمیت وسیع پیمانے پر اختیارات زیر غور ہیں، یہ متوقع تبدیلیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب دو روز قبل تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو شہید کردیا گیا ہے اور ایران نے اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے بدلے کی دھمکی دی ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ آیا امریکا کی تیاریاں اتنی ہی تیز ہیں جتنی کہ وہ 13 اپریل سے پہلے تھیں، جب ایران نے ڈرونز اور میزائلوں سے اسرائیلی سرزمین پر حملہ کیا تھا۔
ایران اور حماس دونوں نے اسرائیل پر قتل کا الزام عائد کیا ہے اور اپنے دشمن کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا عہد کیا ہے، اسرائیل نے اس موت کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن نے نیتن یاہو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا اور میزائل اور ڈرون جیسے خطرات کے خلاف اسرائیل کی حمایت کے لیے نئی امریکی دفاعی فوجی تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا۔
[ad_2]
Source link