[ad_1]
درخواست میں خاص طور پر اس بات کو چیلنج کیا گیا ہے کہ ایک ہی دن میں دیوانی مقدمہ داخل، اس پر فوری سماعت اور سروے کا کام شروع کیا گیا، جس سے ایک فریق کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ مسجد کمیٹی کے مطابق یہ کارروائی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے اور عدالت سے اس پر نظرثانی کی درخواست کی گئی ہے۔
اس معاملے میں ہندو فریق نے پہلے ہی عدالت میں کیویٹ داخل کر رکھی ہے، جس کا مطلب ہے کہ عدالت ہندو فریق کی دلائل بھی سنے گی۔ مسجد کمیٹی کی درخواست میں 13 افراد کو فریق بنایا گیا ہے، جن میں مقامی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ افراد شامل ہیں۔
[ad_2]
Source link