[ad_1]
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ 5 فروری دہلی میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے گناہوں کے خاتمہ کی تاریخ کا اعلان ہے۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن کے ذریعہ دہلی اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دہلی کی سبھی 70 اسمبلی سیٹوں پر ایک ہی دن 5 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور 8 فروری کو ووٹ شماری ہوگی۔ یعنی 8 فروری کو سبھی سیٹوں کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔ اس اعلان کے بعد دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ ’’آج دہلی میں کانگریس کی حکومت بننے کی تاریخ کا اعلان ہو گیا ہے۔‘‘
دیویندر یادو نے انتخاب کی تاریخ سامنے آنے کے بعد ایک ویڈیو پیغام جاری کر کہا کہ ’’5 فروری کانگریس کی حکومت بننے کی تاریخ کا اعلان ہے، 5 فروری دہلی میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے گناہوں کے خاتمہ کی تاریخ کا اعلان ہے۔ آج ان تاریخوں کا بھی اعلان ہوا ہے جب دہلی مین سانسوں کا بحران ختم ہوگا، دہلی کچرا سے پاک ہوگا، جمنا صاف ستھری ہوگی اور دہلی جرائم سے پاک ہو جائے گی۔ یہ سب 5 فروری کو دہلی کی عوام کے ذریعہ کانگریس پارتی کو یکمشت ووٹ دینے کے بعد دہلی کے ووٹروں کے تعاون سے ہوگا۔‘‘
دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ آج دہلی کی خواتین کو 2500 روپے ملنے کی تاریخوں کا اعلان ہوا ہے، اور دہلی کو بدعنوانی سے پاک کرنے کا بھی اعلان ہوا ہے۔ آج دہلی میں ان تاریخوں کا بھی اعلان ہوا ہے جب شیش محل غریب عوام کے لیے کھولا جائے گا، شیش محل عوام کے لیے کھولنے کے ساتھ ہر غریب کنبہ کا ایک دن کے لیے شیش محل آشیانہ بھی بنے گا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ 8 فروری 2025 کو دہلی کی بیدار عوام کی حمایت سے کانگریس کی حکومت بنے گی اور کانگریس دہلی کے ہر باشندوں کو اسی بھروسے کے ساتھ خدمت اور عوام کی ہر ضرورت پوری کرے گی جیسے وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کی قیادت میں 15 سالوں تک کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے ذریعہ انتخاب کی تاریخ کا اعلان کیے جانے کے بعد کانگریس نے ریاستی دفتر راجیو بھون میں ایک پریس کانفرنس بھی کیا۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے دہلی انچارج قاضی نظام الدین نے کہا کہ ’’5 فروری صرف اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں ہے، بلکہ دہلی کے لیے بڑا دن ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ 11 سالوں میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی الزام تراشیوں اور مودی-کیجریوال جنگ نے عوام کو بدحال کر دیا۔ اب ان سب سے عوام کو چھٹکارا حاصل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘
قاضی نظام الدین نے کہا کہ کیجریوال نے پنجاب میں 3 سال سے حکومت ہونے پر وہاں 1000 روپے خواتین کو ابھی تک نہیں دیے اور مودی جی کا 15 لاکھ روپے دینے، بلیک منی واپس لانے، کروڑوں روزگار دینے، مہنگائی کرنے کا جو وعدہ تھا وہ سب جملہ نکلا۔ دہلی میں کیجریوال اور بی جے پی سے عوام کو صرف پریشانیاں ہی ملی ہیں۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ہر معاملے میں ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشیوں کا کھیل کھیلتی ہے اور دونوں ایک دوسرے کا پیچھا نہیں چھوڑنا چاہتی۔ ایسا اس لیے کیونکہ بدعنوانی، بدتر حکمرانی، عوام سے وعدے کر کے انھیں پورا نہ کرنا اور دھوکہ دینا ان کی روایت بن چکی ہے۔ حالانکہ عوام اب ان کی جگل بندی کو سمجھ چکی ہے اور سبھی کو 5 فروری کا انتظار ہے، جب دہلی میں تبدیلی کی لہر دیکھنے کو ملے گی۔
[ad_2]
Source link