[ad_1]
جھارکھنڈ کے وزیر مالیات رادھا کرشن نے کہا کہ ’’ہم کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو ہماری بقایہ رقم واپس کرنی چاہیے۔ اگر مرکزی حکومت ہماری رقم واپس نہیں کرتی ہے تو قانونی راستہ بھی ہے۔‘‘
جھارکھنڈ کی ہیمنت سورین حکومت مرکز کی جانب سے کوئلے کی 1.36 لاکھ کروڑ روپے کی بقایہ جات کے متعلق عدالت سے رجوع کرنے والی ہے۔ 5 جنوری کو میڈیا سے گفتگو کے دوران جھارکھنڈ کے وزیر مالیات رادھا کرشن کشور نے کہا کہ مرکزی حکومت بقایہ رقم واپس کرے۔ ادھر ادھر کی باتیں نہ کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سابق چیف سکریٹری سکھ دیو سنگھ نے اس حوالے سے مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔ یہی نہیں چیف سیکریٹری کے بعد وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بھی مرکز کو خط لکھا۔ لیکن دونوں خطوں کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ رادھا کرشن نے آگے کہا کہ ہم کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو ہماری بقایہ رقم واپس کرنی چاہیے۔ اگر مرکزی حکومت ہماری رقم واپس نہیں کرتی ہے تو قانونی راستہ بھی ہے۔ وزیر مالیات سے جب پوچھا گیا کہ اس معاملے میں کب تک عدالت کا رخ کریں گے تو انہوں نے کہا کہ یہ رقم کئی سالوں سے بقایہ ہے۔ ہم سوچ سمجھ کر کام کریں گے۔
رادھا کرشن کشور نے انتخاب کے دوران کیے گئے وعدوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریاستی حکومت ان وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پُرعزم ہے جو اس نے انتخاب کے دوران کیے تھے۔ 450 میں گیس سلنڈر کا وعدہ بھلے ہی کانگریس نے کیا ہے لیکن ’آئی این ڈی آئی اے‘ کی میٹنگ میں اتفاق رائے کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کچھ پنشن اسکیموں کے بند ہونے کے متعلق کہا کہ ’’اس کی حقائق پر مبنی تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا۔‘‘ موقع پر موجود فنانس سیکریٹری نے بھی اس معاملے میں تحقیقات کی بات کہی۔
جھارکھنڈ کے وزیر مالیات نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ان کی وزارت ابوا بجٹ 26-2025 کی تیاریوں کو آخری شکل دینے میں مصروف ہے۔ ابوا بجٹ ریاست کی تہذیب، ثقافت اور جھارکھنڈ کے لوگوں کے جذبات کے مطابق ہوگا۔ بجٹ غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، اقلیتوں، معاشی طور پر کمزور لوگوں، نوجوانوں اور خواتین کی ضروریات کے مطابق بنایا جائے گا۔ فنانس سکریٹری پرشانت کمار نے کہا کہ اسکیموں کے نفاذ کے لیے حکومت کے پاس فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ 80 ہزار کروڑ روپے کے قریب حکومت اسکیموں پر خرچ کرتی ہے۔ ایک بار پھر حکومت کے پاس اتنا ہی رقم دستیاب ہے۔ حکومت ریونیو بڑھانے کے طریقے بھی تلاش کر رہی ہے۔ جلد ہی مناسب فنڈ دستیاب ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link