[ad_1]
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے گواہ کابینہ ڈویژن کے سیکشن افسر بن یامین کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ خان ارجمند نے کی، گواہ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وصول کیے گئے تحائف کی تفصیلات اور توشہ خانہ تحائف کی رجسٹریشن کا رجسٹر عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، بشریٰ بی بی بھی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل آئیں۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں کابینہ ڈویژن کے سیکشن آفیسر بن یامین کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا، بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ پر ابتدائی جرح کی، عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 2 جنوری تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اڈیالہ جیل کی عدالت ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کیس سے بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔
[ad_2]
Source link