پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اگر ایک بار پارٹی نے نکال دیا تو فواد چوہدری کی طرح دوبارہ نہیں آؤں گا، پی ٹی آئی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے چلنے والی تحریک سے مطمئن نہیں ہوں، جب بھی پارٹی تحریک چلائے گی تو انہیں میری ضرورت ضرور پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے ہمیں مارا، چار دیواری کا تقدس پامال کیا وہ سب اچھی نشستوں پر بیٹھے ہیں، جب چیف سیکرٹری اور آئی جی وہی ہونگے تو علی امین کیسے با اختیار ہوں گے، اگر چیف سیکرٹری اور آئی جی تبدیل نہیں ہوتے تو وزیر اعلیٰ کو سرنڈر کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن پولیس والوں کو جیلوں میں ہونا چاہیے تھا وہ صوبے پر مسلط ہیں، اگر چیف سیکرٹری اور آئی جی تبدیل نہیں ہوتے تو وزیر اعلیٰ کو انہیں واپس کرنا چاہیے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ علی امین نے بحیثیت وزیر اعلیٰ اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبلی فراز کے بارے میں کچھ نہیں کہتا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک سے مطمئن نہیں ہوں، رہائی تحریک کیلئے کسی این او سی اور اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مئی میں بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات ہوئی، میں پارٹی کے ساتھ ہوں، فواد چوہدری کی طرح نہیں کہ اگر کوئی مجھے پارٹی میں رکھے تو رہونگا۔