[ad_1]
دیویندر یادو نے کہا کہ میں کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں ’’کیا ہر طرح کے واقعات و حادثات پر سیاست کرنا درست ہے؟ جبکہ دہلی میں حکومت آپ کی، اسکول آپ کے، ادارے آپ کے، میٹرو آپ کی اور بسیں بھی آپ کی ہیں‘‘
نئی دہلی: دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے ایک بار پھر کیجریوال کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے دہلی کے بدتر لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر وقت مانگنے کو کیجریوال کا سیاسی ڈرامہ بتایا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ میں کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ’’کیا ہر طرح کے واقعات و حادثات پر سیاست کرنا درست ہے؟ جب دہلی میں حکومت آپ کی، اسکول آپ کے، ادارے آپ کے، میٹرو آپ کی اور بسیں بھی آپ کی ہیں، پھر ان میں بم ہونے کے واقعے کی کچھ ذمہ داری تو دہلی حکومت کی بھی ہے جہاں سیکورٹی گارڈ اور انتظامات دہلی حکومت کے زیر کنٹرول ہے۔‘‘
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ دہلی کی بگڑتی ہوئی صورت حال کی ذمہ داری لیتے ہوئے اروند کیجریوال فوری طور پر وزیر اعلیٰ آتشی سے استعفیٰ لیں۔ دیویندر یادو نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ دہلی کی حکومت آتشی نہیں بلکہ کیجریوال چلاتے ہیں۔ وہ محض نام کے لیے وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ کیجریوال نے ایک انٹرویو میں واضح طور پر کہا بھی ہے کہ بدعنوانی کی وجہ سے میرے جیل جانے پر کچھ وقت کے لیے آتشی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے۔ ساتھ ہی دیویندر یادو نے یہ بھی کہا کہ کیجریوال نے واضح کر دیا ہے کہ دہلی میں ان کے علاوہ کوئی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتا جو پارٹی میں کیجریوال کی آمریت کو ظاہر کرتا ہے۔
کانگریس صدر نے کیجریوال کی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’ریزرو بینک کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملک کے وقار اور سلامتی پر سوالیہ نشان ہے۔‘‘ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا سائبر کرائم اس قدر حاوی ہو چکا ہے کہ ہماری پولیس اور خفیہ ایجنسیاں ایسے سماج دشمن عناصر کو قابو کرنے میں ناکام اور بے بس نظر آتی ہے؟ کیجریوال کی ناک کے نیچے گزشتہ ایک ہفتہ میں 9، 13 اور 14 دسمبر کو 40-30 اسکولوں میں بم ہونے کی خبر اور اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی۔ ساتھ ہی پورے ملک میں 170 سے زائد طیاروں میں بم کی دھمکی دی گئی۔ یہ تمام تر دھمکیاں جو موصول ہوئی ہیں یہ واضح طور پر دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کی ناکامی ہے۔
دیویندر یادو نے اپنے بیان میں آگے کہا کہ دہلی گزشتہ 11 سالوں سے جرائم کی راجدھانی بنی ہوئی ہے۔ لیکن اروند کیجریوال کو صرف انتخاب کے قریب ہی جرائم اور لاء اینڈ آرڈر کی خرابی کیوں نظر آتی ہے؟ دہلی میں کھلے عام گینگ وار، فائرنگ، بھتہ خوری وغیرہ جیسے معاملات میں ان کے اراکین اسمبلی کا کردار کسی سے چھپا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں کانگریس کی یو پی اے حکومت اور دہلی میں کانگریس کی شیلا دیکشت حکومت کے دوران جرائم کا گراف زمین پر تھا، لیکن آج عام آدمی پارٹی کے دور حکومت میں دہلی کے تاجر، نوجوان، خواتین، دکاندار، اسکول کے طلباء، چھوٹی بچیاں، سڑک پر چلنے والے لوگ… سبھی خوف کے سائے میں زندگی گزرانے پر مجبور ہیں۔
[ad_2]
Source link