[ad_1]
ای ڈی نے ہفتہ کے روز بتایا کہ سابقہ بی پی ایس ایل کی 4025 کروڑ روپے کی ملکیت جے ایس ڈبلیو اسٹیل کو واپس کیا جائے گا، یہ فیصلہ انھوں نے سپریم کورٹ کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ’بھوشن پاور اینڈ اسٹیل لمیٹڈ‘ (بی پی ایس ایل) سے متعلق جے ایس ڈبلیو اسٹیل کے حق میں ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ اس نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ بی پی ایس ایل کی 4025 کروڑ روپے کی ملکیت واپس کرے۔ دراصل جے ایس ڈبلیو اسٹیل نے 20 ہزار کروڑ روپے میں بی پی ایس ایل کو حاصل کیا تھا۔ منی لانڈرنگ جانچ کے سبب ای ڈی نے شروع میں ان کی ملکیت قرق کر لی تھی۔ اب جبکہ سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، 4 سال بعد قانونی لڑائی ختم ہو گئی ہے۔ جے ایس ڈبلیو اسٹیل اب بی پی ایس ایل کی ملکیتوں پر کنٹرول حاصل کر سکتی ہے۔
ہفتہ کے روز ای ڈی نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے سابقہ بی پی ایس ایل کی 4025 کروڑ رپوے کی ملکیت جے ایس ڈبلیو اسٹیل کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ قدم انھوں نے سپریم کورٹ کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد اٹھایا ہے۔ جے ایس ڈبلیو اسٹیل کارپوریٹ دیوالہ ریزولوشن عمل (سی آئی آر پی) کے تحت دیوالیہ ہو چکی کمپنی بھوشن اسٹیل کی ملکیتوں کے لیے کامیاب حل (ریزولوشن) کی درخواست دہندہ تھی۔
ان ملکیتوں کو پہلے فیڈرل جانچ ایجنسی نے بھوشن اسٹیل اینڈ پاور اور اس کے پروموٹرس کے خلاف ایک جانچ میں مبینہ بینک قرض دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کرنے کے الزامات پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے التزامات کے تحت ضبط کیا تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ 4025 کروڑ روپے کی ملکیت کی واپسی کی جائے گی۔ عدالت عظمیٰ نے بدھ کو ای ڈی کی اس تجویز کو منظوری دے دی۔
بی پی ایس ایل کے لیے جے ایس ڈبلیو اسٹیل کی 20 ہزار کروڑ روپے کی بولی آخری شکل لینے کے تقریباً 4 سال بعد اب ای ڈی نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ جے ایس ڈبلیو اسٹیل کو اس میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو قرض میں ڈوبی بی پی ایس ایل کی 4025 کروڑ روپے کی ملکیت جے ایس ڈبلیو اسٹیل کو سونپنے کی ہدایت دی۔ یہ مبینہ طور پر بینک قرض دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ جانچ کے سلسلے میں 2019 میں عارضی طور پر قرق کی گئی تھی۔ اب ای ڈی کو بی پی ایس ایل کے پیسے واپس کرنے ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link