[ad_1]
شملہ میں سیاحوں کا انتظار ختم ہو گیا ہے، کیونکہ پیر سے آئس اسکیٹنگ کی شروعات ہونے جا رہی ہے۔ اتوار کو آئس اسکیٹنگ رنک پر کامیاب ٹرائل کیا گیا، جسے آرگنائزنگ سیکریٹری رجت ملہوترا نے تسلی بخش قرار دیا
شملہ کے آئس اسکیٹنگ رنک میں اتوار کو سیزن کا پہلا ٹرائل کامیاب رہا۔ پیر کی صبح سے اسکیٹنگ شروع ہو جائے گی۔ برف بننے کے لیے کم درجہ حرارت اور صاف آسمان کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب بادل چھا جاتا ہے تو برف نہیں جمتی ہے ایسے میں اسکیٹنگ کا مزہ ہی خراب ہو جاتا ہے۔ اتوار کو رنک کے اراکین نے کامیابی کے ساتھ اسکیٹنگ کا ٹرائل کیا۔ آئس اسکیٹنگ رنک کے آرگنائزنگ سیکریٹری رجت ملہوترا نے بتایا کہ ’’اتوار کی صبح اسکیٹنگ کا ٹرائل کامیاب رہا۔‘‘
پیر 9 دسمبر سے صبح کے سیشن کی شروعات کر دی جائے گی۔ موسم کا ساتھ نہ ملنے کی وجہ سے گزشتہ سال آئس اسکیٹنگ کے سیشن کافی کم ہوئے تھے۔ اس بار آئس اسکیٹنگ کے زیادہ سیشن ہونے کی امید ہے۔ شملہ میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آئس اسکیٹنگ کے ساتھ رولر اسکیٹنگ رنک کی تعمیر کے لیے ٹینڈر کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ کام کی تکمیل کے بعد تمام موسم کے رنک کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کیا جائے گا۔ جس میں کل 42 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ سردیوں کے موسم میں تین ماہ تک اسکیٹنگ ممکن ہے۔ اس کے لیے بھی اسکیٹنگ کلب کو موسم پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔
لکڑ بازار میں واقع آئس اسکیٹنگ رنک تک لوکل بس، پرائیویٹ کار یا ٹیکسی کے ذریعے پہنچنا بہت آسان ہے۔ رنک مین روڈ سے ہی نظر آ جاتا ہے۔ مال روڈ سے اسکینڈل پوائنٹ تک تبتی مارکیٹ ہوتے ہوئے آسانی سے اسکیٹنگ رنک تک پہنچا جا سکتا ہے۔ اے ڈی بی کے مالی تعاون سے بنائے جانے والے اسکیٹنگ رنگ میں ہر موسم میں برف جمانے کے لیے ایک ریفریجریشن پلانٹ بھی نصب کیا جائے گا، تاکہ سال بھر آئس اسکیٹنگ کی سہولت میسر ہو سکے۔ اس میں چینجنگ روم، رنک، رولر رنک، ریسٹورنٹ، فائر الارمنگ سسٹم، کانفرنس ہال، سرویلنس سسٹم سمیت بین الاقوامی معیار کے مطابق اسکیٹنگ کی سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انگریز اپنی دور حکومت میں شملہ کے مختلف مقامات پر طرح طرح کے کھیل کھیلا کرتے تھے۔ جہاں اس وقت اسکیٹنگ رنک ہے، وہاں 1920 تک ٹینس کھیلا جاتا تھا۔ ایک انگریز جس کا نام بلیسنگٹن تھا وہ بھی یہاں ٹینس کھیلنے آیا کرتے تھے لیکن مسئلہ یہ تھا کہ سردیوں میں یہ ٹینس کورٹ جم جاتا اور انگریز یہاں کھیل نہیں پاتے تھے۔ بلیسنگٹن نے ٹینس کورٹ کو پانی سے بھر دیا اور جب وہ صبح واپس آیا تو دیکھا کہ پورے ٹینس کورٹ پر برف کی پتلی تہہ جم چکی تھی۔ اس کے بعد بلیسنگٹن کو یہاں آئس اسکیٹنگ رنک بنانے کا خیال آیا۔ اس طرح شملہ میں ایشیا کا پہلا اوپین اسکیٹنگ رنک بن کر تیار ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link