[ad_1]
پاکستانی شیئر بازار میں اضافے کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔ مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ مہنگائی کی شرح میں 6 فیصد کی کمی آ سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے 7 بلین ڈالر کی امداد سے متعلق معاہدہ طے پانے کے بعد سے ہی پاکستانی شیئر بازار میں زبردست اچھال دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پیر یعنی 2 دسمبر 2024 کے تجارتی سیشن میں پاکستانی مارکیٹ کا بنچ مارک شیئر انڈیکس کے ایس ای۔100 تقریباً 1200 پوائنٹس یا 1.23 فیصد کی اچھال کے ساتھ 102،606 پوائنٹس ٹریڈ پر چلا گیا جو ایک ریکارڈ ہے۔ گزشتہ سیشن میں انڈیکس 101،357 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
پاکستانی شیئر بازار میں اضافے کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔ مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ مہنگائی کی شرح میں 6 فیصد کی کمی آ سکتی ہے۔ جبکہ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ مہنگائی کی شرح میں 5 فیصد تک کی کمی آ سکتی ہے۔ مہنگائی کی شرح میں کمی سے شرح سود میں بھی کمی آنے کا امکان ہے جو فی الحال دوہرے ہندسے میں ہے۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باعث شرح سود میں 10 فیصد کی کمی آنے کی امید ہے جس کی وجہ سے شیئر بازار میں تیزی برقرار رہنے کا امکان ہے۔
پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کی اصل وجہ شرح سود میں کمی آنا ہے۔ اکتوبر 2024 میں گاڑیوں کی فروخت میں ماہ بہ ماہ 27 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سال بہ سال اس میں 112 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق اسٹرکچرل اصلاحات اور میکرو اکنامک انڈیکیٹرز کے استحکام کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی حکومت کی مالکانہ حق والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے تعلق سے کا فی تجسس بڑھ گیا ہے۔ پاکستانی شیئر بازار میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان سنٹرل بینک آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link