رابن اتھپا نے ایک پوڈکاسٹ میں کہا کہ ’’میں نے اپنا پیارا شہر بنگلورو چھوڑ دیا ہے، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ اپنے بچوں کو ایسی جگہ رکھنا مناسب نہیں ہوگا جہاں آپ اپنی نصف زندگی ٹریفک میں گزار دیں۔‘‘
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز وراٹ کوہلی اس وقت بارڈر-گواسکر ٹرافی کھیلنے آسٹریلیا پہنچے ہوئے ہیں۔ انھوں نے پرتھ میں شاندار سنچری لگا کر ہندوستانی شیدائیوں کو جشن منانے کا موقع بھی دیا۔ لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ کوہلی ہندوستانی باشندہ ضرور ہیں، مگر وہ اپنی فیملی کے ساتھ لندن میں رہتے ہیں۔ ان کی طرح ہندوستان کے سابق کرکٹر رابن اتھپا نے بھی ہندوستان سے باہر آشیانہ بنا لیا ہے اور اپنی فیملی کے ساتھ منتقل ہو گئے ہیں۔
دراصل رابن اتھپا اس وقت اپنی فیملی کے ساتھ دُبئی میں مقیم ہیں۔ انھوں نے وہاں گھر بنا لیا ہے اور آگے کی زندگی وہیں گزارنے کا ارادہ ہے۔ اس تعلق سے رابن اتھپا نے ایک پوڈکاسٹ میں جانکاری دی ہے۔ انھوں نے بتایا ہے کہ وہ بنگلورو چھوڑ کر دُبئی میں بس گئے ہیں تاکہ ان کے بچے ٹریفک سے بچ سکیں۔ اتھپا نے کہا کہ ’’میں نے اپنا پیارا شہر بنگلورو چھوڑ دیا ہے، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ اپنے بچوں کو ایسی جگہ رکھنا مناسب نہیں ہوگا جہاں آپ اپنی نصف زندگی ٹریفک میں ہی گزار دیں۔ یہی اصل وجہ ہے۔‘‘ اتھپا نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں وہ اور ان کا کنبہ بنگلورو کے ٹریفک جام میں 4.30 گھنٹے تک پھنسے رہے تھے۔
رابن اتھپا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی ٹرینٹی جب پیدا ہوئی تھی تو اس کی طبیعت خراب رہتی تھی۔ اس کے علاج کے لیے پاس کے ہی کلینک میں جانا پڑتا تھا جو ان کے گھر سے 3.5 کلومیٹر دور تھا۔ اس سفر کو طے کرنے کے لیے انھیں 45 منٹ لگتے تھے اور واپس گھر لوٹنے میں انھیں 4.30 گھنٹے لگتے تھے۔ اتھپا نے یہ بھی بتایا کہ اس سفر کے لیے وہ اپنے بچے کے لیے دودھ اور کھانا بھی گاڑی میں رکھتے تھے۔ اتھپا نے وقت کی اس بربادی سے بچنے کے لیے ملک ہی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
قابل ذکر ہے کہ وراٹ کوہلی نے بھی کچھ ذاتی اسباب کی بنیاد پر لندن میں اپنا گھر بنا لیا اور فیملی کے ساتھ وہیں منتقل ہو گئے۔ حال ہی میں وسیم اکرم نے بھی انکشاف کیا تھا کہ ان کی وراٹ سے اس معاملے میں بات ہوئی تھی تو انھوں نے کہا تھا کہ لندن میں وہ سڑکوں پر بہ آسانی چل سکتے ہیں، اپنی فیملی کے ساتھ گھوم سکتے ہیں، جو کہ ہندوستان میں ممکن نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔