[ad_1]
دنیا بھر میں چائے کا شمار سب سے زیادہ استعمال ہونے والے مشروب میں ہوتا ہے لیکن یہ چائے کچھ پیٹ کے مسائل بھی پیدا کرسکتی ہے۔
چائے میں استعمال ہونے والے دودھ کے بارے میں جہاں ایک طرف یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دودھ ہڈیوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہیں یہ دودھ چائے پتی کے ساتھ مل کر نظام ہاضمہ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ دودھ کی چائے پینا آپ کے ہاضمے کی صحت کو متاثر کرنے میں کس طرح کردار ادا کرتا ہے؟
لیکٹوز کی عدم برداشت
دنیا بھر میں بڑی تعداد میں لوگ ایسے ہیں جن کا معدہ دودھ کو برداشت نہیں کرپاتا، ایسے افراد کا نظام ہاضمہ لیکٹوز کو قبول نہیں کرتا جس کی وجہ سے پیٹ میں درد اور اضافی گیس ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ لوگ آنتوں میں سوزش اور درد کا تجربہ بھی کر سکتے ہیں، لیکٹوز معدے میں اچھے بیکٹیریا کے توازن کو متاثر کرتا ہے۔
چائے میں مصالحہ جات کا استعمال
بہت سارے لوگ چائے میں چینی کا استعمال تو کرتے ہی ہیں لیکن چائے کے ذائقے کو مزید دوبالا کرنے کیلئے ادرک، الائچی، زعفران، دارچینی سمیت دیگر مصالحہ جات کا استعمال بھی کرتے ہیں، تاہم زیادہ مقدار میں ان کا استعمال آنتوں کی صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔
ان سب کی وجہ سے صحت کو نقصان پہچانے والے بیکٹیریا کی افزائش میں مدد ملتی ہے، جس کے سبب پیٹ میں درد کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
نہار منہ چائے کا استعمال
دنیا بھر میں زیادہ تر لوگ اپنے دن کا آغاز چائے یا کافی سے کرتے ہیں، یہ عادت لوگوں کیلئے لمبے عرصے بعد تکلیف کا باعث بنتی ہے، جو نظام ہاضمہ کیلئے سنگین مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔
نہار منہ چائے پینے سے تیزابیت بڑھتی ہے، جس کی وجہ سے سینے میں جلن، کھانا ہضم ہونے میں مسائل سمیت پیٹ میں گیس بھی ہوتی ہے۔
[ad_2]
Source link