[ad_1]
پاکستان میں گزشتہ روز متعدد انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) تک محدود رسائی کی شکایات آرہی ہیں جس کی وجہ ’سسٹم میں خرابی‘ کو قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں غیر رجسٹرڈ وی پی این بلاک کرنا شروع کر دیے۔ پی ٹی اے کے ذرائع مطابق وی پی اینز کی وائٹ لسٹنگ کے لیے انہیں عارضی بلاک کیا جا رہا ہے، غیر رجسٹرڈ وی پی اینز سیکیورٹی رسک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی وی پی اینز سے حساس ڈیٹا اور غیر قانونی مواد تک رسائی بھی ہو سکتی ہے۔
پی ٹی اے نے 2010ء میں وی پی اینز کی رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا، اب تک 20 ہزار 500 کے لگ بھگ وی پی اینز رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 1422 سے زائد کمپنیاں اب تک وی پی اینز رجسٹرڈ کرا چکی ہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے وی پی اینز کی وائٹ لسٹنگ کے عمل کو تیز کرنا چاہتا ہے۔
دوسری جانب صارفین گزشتہ کئی گھنٹوں سے فری وی پی اینز کے استمعال میں مشکلات کی شکایت کر رہے ہیں۔
وی پی این اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب ملک میں کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہو جب کہ پاکستان میں ( وی پی این) تک محدود رسائی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
اگست میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی ( پی ٹی اے) نے وی پی این کے استعمال پر سختی شروع کردی تھی جس کا مقصد پہلے سے پابندی کا شکار مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ تک رسائی کو محدود کرنا تھا۔
[ad_2]
Source link