[ad_1]
جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے 3 مختلف زونز میں تین روز کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے لیے عالمی ادارہ صحت کے سینئر عہدیدار ریک پیپرکورن نے کہا کہ غزہ میں تقریباً 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کے لیے پولیو مہم اتوار کو شروع ہوگی اور معاہدے کے تحت مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے دوپہر 3 بجے تک جنگ بندی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مہم وسطی غزہ میں تین روزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہوگی، پھر جنوبی غزہ میں ہوگی جہاں مزید 3 دن جنگ بندی ہوگی اور پھر شمالی غزہ میں پولیو مہم شروع ہوگی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ میں انسانی صورت حال پر اجلاس ہوگا۔
اسرائیلی فوج کے ہیومینٹیرن یونٹ (سی او جی اے ٹی) نے بیان میں کہا کہ مہم اسرائیلی فوج کے ساتھ رابطے کے بعد شروع ہوگی جو معمول کے انسانی بنیاد پر وقفے کا حصہ ہے اور اس کے تحت عوام کو میڈیکل سینٹرز تک پہنچنے کی اجازت ہوگی جہاں انہیں ویکسین دی جائے گی۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 23 اگست کو تصدیق کی تھی کہ غزہ میں 25 سال بعد پولیو کے دو کیسز رپورٹ ہوگئے ہیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر جنگ شروع کی تھی جبکہ حماس نے اسرائیل کے مختلف مقامات پر حملے میں 250 افراد کو گرفتار کیا تھا اور اسرائیل فوج کے مطابق ان کے 1200 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
غزہ کی پٹی پر 10 ماہ کی طویل جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانیہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور وزارت صحت کے مطابق 23 لاکھ سے زائد فلسطینی غزہ میں بے گھر ہوگئے ہیں۔
اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا جا رہا ہے اور عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کو کیس کا بھی سامنا ہے اور عدالت نے تشویش کا اظہار کیا تھا جہاں جنوبی افریقہ کے بعد اسپین، ترکیہ اور دیگر ممالک نے بھی اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔
[ad_2]
Source link