[ad_1]
ہندوستانی بحریہ نے پہلے ہی ’درشٹی 10‘ ڈرون کو اپنے بیڑے میں شامل کر لیا تھا اور یہ ڈرون فوج اور بحریہ کی خفیہ، نگرانی و جاسوسی صلاحیتوں کو بڑھانے کے مقصد سے خریدا گیا تھا۔
ہندوستانی بحریہ کے لیے تیار کیا جا رہا ’درشٹی 10 اسٹارلائنر‘ ڈرون آج ٹیسٹنگ کے دوران حادثہ کا شکار ہو گیا۔ یہ ڈرون اڈانی ڈیفنس کے ذریعہ تیار کیا جا رہا ہے اور ٹیسٹنگ کا عمل گجرات کے پوربندر میں چل رہا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ’درشٹی 10‘ ایک درمیانہ اونچائی اور لمبی صلاحیت والا ڈرون ہے۔ اسے اسرائیلی ڈیفنس فرم ایلبٹ سسٹمز کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ڈرون 70 فیصد سودیشی ہے اور اس کی صلاحیتِ پرواز 36 گھنٹے ہے۔ 450 کلوگرام تک کا پے لوڈ لے جانے میں اہل یہ ڈرون نگرانی اور خفیہ جانکاری جمع کرنے میں اہم کردار نبھاتا ہے۔ اڈانی ڈیفنس اینڈ ایئرواسپیس کے ذریعہ تیار کیے گئے اس ڈرون کو بحریہ کے سپرد کیے جانے سے عین قبل ٹیسٹنگ کے مقصد سے اڑایا جا رہا تھا، لیکن یہ کریش ہو گیا۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی بحریہ نے پہلے ہی درشٹی 10 کو اپنے بیڑے میں شامل کر لیا ہے۔ یہ ڈرون فوج اور بحریہ کی خفیہ، نگرانی و جاسوسی صلاحیتوں کو بڑھانے کے مقصد سے خریدا گیا تھا۔ ہر ایک ’درشٹی 10‘ ڈرون کی قیمت تقریباً 145 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ اب جب کہ یہ ڈرون حادثہ کا شکار ہو گیا ہے، تو پورے معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔ حادثہ زدہ ڈرون کو برآمد بھی کر لیا گیا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ہندوستانی بحریہ اپنی سمندری سیکورٹی کو لے کر اہم اقدام اٹھا رہی ہے۔ 4 ماہ قبل ’ایم کیو-9 بی‘ سی گارجین ڈرون بھی تکنیکی خرابی کے سبب خلیج بنگال میں حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ ’درشٹی 10‘ ڈرون کا حادثہ زدہ ہونا فکر کا باعث ضرور ہے، لیکن امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس میں موجود خامی کو دور کیا جائے گا۔
اس درمیان ہندوستانی بحریہ جلد ہی دو جنگی جہاز اور ایک آبدوز اپنے بیڑے میں شامل کرنے جا رہی ہے۔ ان میں کلوری-کلاس کا آخری آبدوز ’واگھ شیر‘، ڈسٹرائیر ’صورت‘ اور فریگیٹ ’نیلگری‘ شامل ہیں۔ یہ ممبئی واقع مجھگاؤں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹڈ میں تیار ہوئے ہیں۔ بحریہ اپنی جاسوسی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے امریکہ سے 31 ایم کیو-9 بی ڈرون خریدنے کے معاہدے پر بھی دستخط کر چکی ہے، جس کا اہم مقصد بحر ہند علاقہ مین چین کی بڑھتی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link