[ad_1]
آلوک شرما نے کہا کہ دہلی کے 65 اراکین اسمبلی کے مجرمانہ عمل اور بدعنوانی میں شامل ہونے کی رپورٹ سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے، ان میں کیجریوال کے 58 اور بی جے پی کے 7 اراکین اسمبلی شامل ہیں۔
’’بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے 11 سالوں کی بدتر حکمرانی میں دہلی بدعنوانی اور جرائم کی راجدھانی بن گئی ہے۔ عآپ نے شفاف اور بدعنوانی سے پاک حکومت دینے کا وعدہ کر کے 11 سالوں میں دہلی میں بھرپور بدعنوانی کی اور دہلی کو برباد کر دیا۔ انڈیا اگینسٹ کرپشن کے تحت نربھیا واقعہ اور سی اے جی رپورٹ کو بنیاد بنا کر کانگریس پر الزام عائد کرنے والے کیجریوال سی اے جی کی رپورٹ کو کیوں ٹیبل کر کے عوام کے سامنے نہیں لاتے، عوام یہ جاننا چاہتی ہے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس ترجمان آلوک شرما نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔
کانگریس سکریٹری اور ترجمان آلوک شرما نے دہلی واقع راجیو بھون میں منعقد پریس کانفرنس میں بی جے پی اور عآپ کو شدید طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس پریس کانفرنس میں کانگریس کے نیشنل میڈیا کوآرڈنیٹر ابھے دوبے، رشمی سنگھ مگلانی، ارون اگروال اور عاصمہ تسلیم بھی موجود تھیں۔ میڈیس سے مخاطب ہوتے ہوئے آلوک شرما نے کہا کہ ’’دہلی کے 65 اراکین اسمبلی کے مجرمانہ عمل اور بدعنوانی میں شامل ہونے کی رپورٹ این جی او نے سوشل میڈیا پر ڈالی ہے۔ ان میں زبردست اکثریت حاصل کرنے والے کیجریوال کے 58 اور بی جے پی کے 7 اراکین اسمبلی شامل ہیں۔‘‘
آلوک شرما کا کہنا ہے کہ کیجریوال کہتے تھے کہ ایک بھی داغی کو ٹکٹ نہیں دوں گا اور اگر میرے اوپر بھی کسی بدعنوانی کا الزام لگا تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ لیکن ایک کے ساتھ ایک مفت شراب کی بوتل دینے کی بدعنوانی میں خود 174 دن جیل میں رہے۔ کانگریس ترجمان کہتے ہیں کہ ’’9 جنوری کو جاری رپورٹ کے مطابق ان کے 66 اراکین اسمبلی کا مجرمانہ ریکارڈ ہے اور 55 فیصد اراکین اسمبلی سنگین مجرمانہ ریکارڈ مثلاً قتل، عصمت دری کے ملزم ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی کے 71 فیصد اراکین اسمبلی سنگین جرائم کے ملزم ہیں اور پارلیمنٹ میں 100 اراکین پارلیمنٹ ایسے ہیں جن پر قتل، ڈکیتی جیسے الزامات ہیں، جبکہ مودی جی نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال میں بدعنوانی کے مجرموں کے معاملے ایک سال میں نمٹا دیں گے۔‘‘
آلوک شرما نے مخالف پارٹیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں کیجریوال اور مودی جی کی حکومتوں نے بدعنوانی چاروں سمتوں میں پھیلا دیا ہے۔ مودی جی نے اپنی رہائش اور سنٹرل وِسٹا بنانے میں کروڑوں روپے لگا دیے اور کیجریوال نے شیش محل بنانے میں عوام کے کروڑوں روپے خرچ کر دیے۔ کیجریوال پہلے ایسے وزیر ہیں جن کے شیش محل میں چھوٹا سا بار ہے۔ عآپ کے وزیر اعلیٰ سے لے کر کارکنان تک سبھی بدعنوانی میں ملوث ہیں اور کیجریوال خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لیے عوام کی عدالت میں گئے، جبکہ سپریم کورٹ نے انھیں بے قصور ثابت نہیں کیا، صرف ضمانت دی ہے۔
بی جے پی کے تعلق سے آلوک شرما نے کہا کہ وہ آئینی اداروں ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ بی جے پی 15 سالوں تک کارپوریشن میں بدعنوانی کرتی رہی اور کیجریوال نے اس پر کچھ نہیں بولا، ساتھ ہی 10 سال تک سی اے اے، این آر سی وغیرہ پر کیجریوال ہمیشہ خاموش تماشائی بنے رہے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ آبکاری گھوٹالہ، شیش محل گھوٹالہ، ڈی ٹی سی گھوٹالہ، ایجوکیشن گھوٹالہ، کلاس روم گھوٹالہ، اسکول، اسپتال، دوائی گھوٹالہ، دہلی جل بورڈ گھوٹالہ، پی ڈبلیو ڈی گھوٹالہ، گاد نکالنے میں گھوٹالہ کر کے دہلی کو برباد کر دیا ہے جس میں بی جے پی برابر کی شریک ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link