[ad_1]
سائنسدان آخرکار انسانی دماغ کی خیالات کا تجزیہ کرنے کی رفتار کی حد کا تعین کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
اس کامیابی سے انکشاف ہوتا ہے کہ آخر ہم ایک وقت میں ایک ہی خیال کا تجزیہ کیوں کرپاتے ہیں۔
انسانی جسم کا سنسری سسٹم بشمول آنکھیں، کان، جِلد اور ناک ہمارے اردگرد کے ماحول سے اوسطاً ایک ارب bits فی سیکنڈ کے رفتار سے ڈیٹا اکٹھا کرتے ہیں۔
مگر محققین نے دریافت کیا کہ ہمارا دماغ ان سگنلز کا تجزیہ محض 10 bits فی سیکنڈ کی رفتار سے کرتا ہے جو کہ ڈیٹا موصول ہونے کے مقابلے میں کروڑوں گنا کم ہے۔
اس کے مقابلے میں ایک روایتی وائی فائی کنکشن فی سیکنڈ 5 کروڑ bits ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے۔
دماغ میں 85 ارب سے زائد نیورونز موجود ہیں جن میں سے ایک تہائی اعلیٰ سطح کے خیالات سے جڑے ہوتے ہیں۔
محققین نے انسانی رویوں جیسے مطالعے، لکھنے، ویڈیو گیمز کھیلنے اور دیگر پر ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام کا تجزیہ کیا اور تخمینہ لگایا کہ انسانی خیالات کی رفتار محض 10 bits فی سیکنڈ ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہر لمحے میں ہم اپنے اردگرد سے موصول ہونے والے اربوں کھربوں bits کے ڈیٹا میں سے محض 10 bits کا تجزیہ کرتے ہوئے فیصلے کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہمارا دماغ باقی ساری تفصیلات کو کس طرح فلٹر کرتا ہے۔
[ad_2]
Source link