[ad_1]
میئر کراچی مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن اس وقت ہماری حکومت کے لیے باعث شرمندگی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ ٹرانس کراچی ایک آزاد کمپنی ہے۔ میں اس بورڈ کا رکن ہوں۔ ریڈ لائن اس وقت ہماری حکومت کے لیے باعث شرمندگی ہے۔ میں نے حکومتی اراکین سمیت بورڈ کی میٹنگ میں یہ بات متعدد بار شیئر کی۔ ان کو 2 سال قبل این او سی دی گئی تھی۔ کسی بھی کام کرنے سے پہلے واٹر بورڈ کو اشتراک میں لیں گے۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ شہر کو پانی کی قلت کا سامنا ہے لیکن ایک جماعت کے لوگ سڑکوں پر پانی ضائع کر رہے تھے۔ سیاسی جماعت کے لوگ میرے دفتر کے پانی کے کنکشن کو کاٹ دیتے ہیں۔ کینجھر سے کراچی کو ملنے والا پانی لامحدود نہیں ہے۔ کراچی کی ڈیمانڈ 1100 ملین گیلن ہے۔ ہمیں صرف 525 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ پریس کانفرنس میں بتاؤں گا کہ کس کے دور میں ٹینکر آئے۔
میئرکراچی نے مزید کہا کہ اس شہر کے حقوق اوربہتری کے لیے کوشاں ہیں۔ شہر کی ہرسڑک کے ایم سی کی نہیں ہے۔ کراچی میں 106 بڑی سڑکیں ہیں۔ ہم نے وزیراعلیٰ سندھ سے گزارش کی ہے کہ 106 سڑکوں کی تعمیر کے لیے فنڈز درکار ہیں۔ کے ایم سی نے یونیورسٹی روڈ کے علاوہ 80 فیصد سڑکوں پر کام مکمل کیا ہے۔ 106 سڑکوں کے علاوہ نیک فرشتے لوگوں کے پاس 9 ٹاؤنز ہیں۔ یہ ذمہ داری مرتضی وہاب کی نہیں بلکہ ٹاؤن چیئرمین کی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن کی یوسی کے حالات دیکھیے۔ ہم نے اے ڈی پی اسکیم کو نکالا۔ اورنگی اور کورنگی کی اندرونی سڑکوں پر کام ہو رہا ہے۔
[ad_2]
Source link