[ad_1]
ورزش صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے جس سے مسلز مضبوط ہوتے ہیں، جسمانی افعال اور میٹابولزم بہتر ہوتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ورزش اور سادہ جسمانی سرگرمیاں دماغی افعال کو بھی بہتر بناتی ہیں؟ یہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی یا گھر کے کام کرنے سے بھی دماغ کی تفصیلات کا تجزیہ کرنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔
اس تحقیق میں 40 سے 65 سال کی عمر کے 200 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔ ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ ایک اسمارٹ ایپ کے ذریعے لیا گیا اور انہیں مختلف دماغی گیمز کا حصہ بنایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ سادہ جسمانی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی کو معمول بنانے والے افراد کی دماغی تجزیہ کرنے والی صلاحیت دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہمیں ورزش کے فوائد حاصل کرنے کے لیے جم جانے کی ضرورت نہیں، کئی بار سادہ جسمانی سرگرمیاں بھی اچھی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مختصر وقت کی سرگرمیوں سے بھی دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمر میں اضافے کے ساتھ جسمانی اور ذہنی صلاحیتیں تنزلی کا شکار ہونے لگتی ہیں، مگر چہل قدمی جیسی سرگرمیوں سے ہم اس کی روک تھام کرسکتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگرچہ جسمانی سرگرمیوں سے دماغ کی تجزیہ کرنے کی رفتار بہتر ہوتی ہے مگر اس سے فعال یادداشت پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
محققین نے کہا کہ تحقیق سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ ہر قسم کی جسمانی سرگرمیاں اہم ہوتی ہیں، مختصر چہل قدمی سے لے کر گھریلو کاموں تک، سب سے دماغ کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
[ad_2]
Source link