[ad_1]
تحریک انصاف کے احتجاج میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان، بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف درج کرلیا گیا۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پرقتل کے مقدمے سمیت دہشتگردی اورتعزیرات پاکستان کی 10 دفعات شامل ہیں اور مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کیخلاف تہرے قتل کا مقدمہ کیا گیا۔
مقدمے میں علی امین گنڈاپور، عمرایوب، وقاص اکرم، سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، ذلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہراوردیگرقیادت کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق رینجرزاہلکاروں کی شہادت کا وقوعہ بانی پی ٹی آئی کی ایما اورحکم پرہوا اور تمام وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا، منصوبہ مختلف اوقات میں جیل میں ملاقات کیلئے جانے والی پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے ذریعے بنایا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے گواہان جیل کے کچھ قیدی، مشقتی اور جیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی اوردیگر ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا، پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کوفوج اورحکومت کیخلاف بغاوت پراکسایا جس سے وقوعہ ہوا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں ڈیوٹی پرمامورایک نامعلوم ڈرائیورکی گاڑی نے 3 رینجرزاہلکاروں کو ٹکرماری تھی اور وہ شہید ہوگئے تھے۔
[ad_2]
Source link