[ad_1]
جے رام رمیش نے کہا کہ ’’یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے۔ ہم نے صرف اور صرف اپوزیشن کے اراکین کی توہین کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ تجویز پر دستخط کرنے والوں میں تمام اپوزیشن کے اراکین شامل ہیں۔‘‘
راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف اپوزیشن اراکین ’تحریک عدم اعتماد‘ پیش کر دی ہے۔ اس معاملے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے آج کہا کہ پچھلے 72 سالوں میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب اپوزیشن نے راجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ اس سے واضح طور پر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حالات کتنے خراب ہو چکے ہیں۔ جس طریقے سے راجیہ سبھا کے چیئرمین نے ایوان کو چلایا ہے، اس نے ہمیں یہ عدم اعتماد کی تحریک لانے پر مجبور کیا ہے۔ سبھی اپوزیش اراکین پارلیمنٹ نے اس تجویز پر دستخط کیا ہے۔
جئے رام رمیش نے راجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کو کسی بھی طرح سے ذاتی معاملہ ماننے سے انکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے۔ ہم نے صرف اور صرف اپوزیشن اراکین کی توہین کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ تجویز پر دستخط کرنے والوں میں تمام اپوزیشن کے اراکین شامل ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دستخط کرنے والوں میں شامل اپوزیشن سیاسی پارٹیاں عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شردچندر پوار)، شیو سینا (یو بی ٹی)، ترنمول کانگریس اور سماجوادی پارٹی ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر 60 اپوزیشن کے اراکین نے عدم اعتماد کی تحریک کے حق میں تجویز پر دستخط کیے ہیں۔‘‘
جے رام رمیش نے حکمراں جماعت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بالکل واضح ہے کہ حکومت دونوں ایوانوں کو نہیں چلنے دینا چاہتی ہے۔ کل پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کے سامنے یہ بات کہی تھی کہ جب تک آپ (اپوزیشن) لوک سبھا میں اڈانی سے متعلق ایشو اٹھاتے رہیں گے تب تک ہم (حکمراں جماعت) راجیہ سبھا کو کام نہیں کرنے دیں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ اس دوران وہاں بی جے پی کے صدر جے پی نڈا بھی موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link