[ad_1]
جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے ملاقات کی ہے۔ بلاول نے پیپلزپارٹی کے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پہنچے اور ملاقات کی۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پرصدرکے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مدارس رجسٹریشن بل پردونوں ایوانوں سے منظوری کے باوجود صدرکے دستخط کیوں نہیں ہوئے؟
اس پر بلاول نے یقین دہانی کرائی کہ مدارس رجسٹریشن بل پردستخط نہ ہونے پرحکومت سے بات کروں گا۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل 26 ویں آئینی ترمیمی بل کا حصہ ہوتے ہوئےایوان صدر میں لٹکایا گیا، ہمیں بتایاجائے مدارس رجسٹریشن بل پر صدر پاکستان دستخط کیوں نہیں کررہے؟
انہوں نے کہا کہ دونوں ایوانوں سے پاس ہونے تک پی پی پی اور بلاول بھٹو آن بورڈ تھے، پھر رکاوٹ کیا ہے کون ہے اور کیوں ہے؟ کیا ایوان صدر پارلیمنٹ سے سپریم ہے جو مدارس بل میں رکاوٹ بن رہاہے؟ بلاول بھٹو کردار ادا کرتے ہوئے اپنے والد سے بات کریں، یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات ہے، ورنہ پھر مولانافضل الرحمان تنگ آمد بجنگ آمد فارمولے پر عمل کرنے میں حق بجانب ہیں۔
حافظ حمداللہ کا کہنا تھاکہ جس کا راستہ روکنا نہ ڈائیلاک سے ممکن ہے نہ لاٹھی سے بلاول بھٹو کے پاس یہی دو آپشن ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا حکومت نے 7 دسمبر تک مدارس بل پر دستخط نہ کیے تو 8 دسمبر کو پشاور میں آئندہ کا لائحہ عمل دینگے۔
[ad_2]
Source link