[ad_1]
اسلام آباد:
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کا عام یا مشترکہ اجلاس بلا کر مسئلے کو حل کریں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل، وزارت داخلہ و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹس طلب کر لیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی ۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میری نظر میں لاپتہ افراد کا کیس انتہائی اہم ہے، ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل جاوید اقبال نے کہا کہ معاملے پر کابینہ نے سب کمیٹی بنا دی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ بیان بازی سے حل نہیں ہوگا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ لاپتہ افراد کمیشن نے اب تک کتنی ریکوریاں کی ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا کوئی ڈیٹا ہے کس نے افراد کو لاپتہ کیا، جو لاپتہ لوگ واپس آئے کیا انہوں نے بتایا کون اٹھا کر لے کر گیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لاپتہ افراد واپس آنے پر کچھ نہیں بتاتے، کہتے ہیں شمالی علاقہ جات میں آرام کے لیے گئے تھے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ ملک ڈیپ اسٹیٹ بن گیا ہے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عدالت میں سیاسی بات نہ کریں، پارلیمنٹ کا عام یا مشترکہ اجلاس بلا کر مسئلے کو حل کریں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ کیا لاپتہ افراد کے معاملے کو 26 ترمیم کی طرح حل کیا جائے؟ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم بھی اپنے وقت پر دیکھی جائے گی۔
قوم اور عدالت آپ پارلیمنٹرینز کی طرف دیکھ رہی ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ بھی اٹھائے گئے۔ کیا انہوں نے آکر بتایا کہ انھیں کون اٹھا کر لیکر گیا؟ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ جو اٹھائے گئے ان کے بچوں کو بھی اٹھا لیا جائے گا۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ گزشتہ سماعت کا آرڈر بینچ کو نہیں مل رہا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ عدالت کا آرڈر بھی مسنگ ہوگیا۔ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے کسی مقدمے کو مثال بنانا ہے تو اپنے اندر جرات پیدا کریں، واپس آنے والوں میں کوئی تو کھڑا ہو۔ کچھ کیسز میں افراد ریاست کو بدنام بھی کرتے ہیں، لاپتہ افراد کے نام پر آزادی کی جنگ بھی چل رہی ہے، سسٹم میں کوئی کھڑا ہونے کو تیار نہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم کیس میں حل کی طرف جانا چاہتے ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ حل یہ ہے سٹیک ہولڈرز سر جوڑ کے بیٹھیں، پارلیمنٹ کو عدالت نے سپریم تسلیم کیا ہے، لہٰذا پارلیمنٹ خود کو سپریم ثابت کرے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ جو لاپتہ افراد اینکر کے گھروں سے برآمد ہوئے ان کو بلایا جائے۔
جسٹس امین الدین نے کہا کہ ہم انھیں بھی بلائیں گے۔ مزید سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کر دی گئی۔ بنچ نے سابق صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل بیس ہزار جرمانے کے ساتھ خارج کردی جبکہ پاکستانیوں کے غیر ملکی اکائونٹس پر ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کیا فارن اکائونٹس کی نشاندہی ہو گئی تھی؟ جسٹس امین الدین نے کہا ریکوری حکومتی محکموں نے کرنی ہے۔
ایف بی آر کے وکیل نے کہا ایف بی آر کی رپورٹ پیش کردی ہے،اب تک 880 ملین کی ریکوری کی جا چکی ہے، عدالت نے کراچی گرین بیلٹ پر گرڈ سٹیشن تعمیر کا از خود نوٹس نمٹا دیا۔
[ad_2]
Source link