[ad_1]
ڈونالڈ ٹرمپ نے لبنانی نژاد امریکی تاجر مساد بولس کو عرب اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے سینئر مشیر منتخب کیا ہے۔ وہ دراصل ٹرمپ کی بیٹی ٹفنی کے سسر ہیں۔
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے پہلے ہی بھرپور فارم میں نطر آ رہےہیں۔ انہوں نے اپنی کابینہ کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کئی اہم عہدوں پر اپنے قریبی لوگوں کو منتخب کیا ہے۔ ادھر خبریں ہیں کہ انہوں نے اپنے سمدھی کو عرب اور مشرق وسطیٰ کے امور کے مشیر کے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔
ٹرمپ نے لبنانی نژاد امریکی تاجر مساد بولس کو عرب اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے سینئر مشیر کے طور پر منتخب کیا ہے۔ مساد دراصل ٹرمپ کی بیٹی ٹفنی کے سسر ہیں۔ مبینہ طور پر انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران عرب نژاد مسلمانوں اور مسلم رہنماؤں سے ملاقات کرائی تھی۔
مشی گن میں ٹرمپ کی جیت میں مساد نے اہم کردار ادا کیا۔ یہاں کے لوگوں نے 2020 میں بائیڈن کی حمایت میں ووٹ دیا تھا، لیکن اس بار ٹرمپ نے مساد کی مدد سے مشی گن میں الیکشن جیت لیا۔ انتخابی مہم کے دوران مساد نے عرب امریکی آبادی والے علاقوں میں درجنوں میٹنگیں کیں۔
ٹرمپ کی بیٹی ٹفنی کی مساد کے بیٹے مائیکل سے منگنی ان کی صدارت کے پہلے دور میں ہوئی تھی۔ یہ منگنی وائٹ ہاؤس میں ہی ہوئی تھی جس کے بعد دونوں نے 2022 میں شادی کر لی۔مساد لبنان میں پیدا ہوا لیکن نوجوانی میں اپنے خاندان کے ساتھ ٹیکساس چلا گیا، جہاں اس نے ہیوسٹن یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور امریکی شہریت حاصل کی۔ مساد کے بیٹے مائیکل اور ان کی بیٹی ٹفنی نے ٹرمپ کی دوسری بیوی مارلا میپلز سے اداکارہ لنڈسے لوہان کے کلب میکونوس میں ملاقات کی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ حالیہ دنوں میں یہ دوسرا معاملہ ہے کہ ٹرمپ نے اپنے بچوں کے سسر کو کابینہ میں شامل کیا ہے۔ اس سے قبل ہفتے کے روز، انہوں نے اپنے داماد جیرڈ کشنر کے والد، رئیل اسٹیٹ کے مغل چارلس کشنر کو فرانس میں امریکی سفیر کے طور پر منتخب کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link