[ad_1]
اسلام آباد:
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج میں غیر ملکی بالخصوص افغان شہری بھی شامل ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے علاوہ کہیں سے کوئی ریلی نہیں نکلی۔
ڈی چوک پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ تحریک انصاف کے گزشتہ احتجاج پر 100 گرفتار افراد میں سے 33 افغانی نکلے تھے جبکہ گزشتہ دو روز میں بھی کئی غیر ملکی گرفتار ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی سے سوال کرنا چاہیے کہ آپ کے احتجاج میں پاکستانی شامل ہیں یا پھر یہ احتجاج غیر ملکیوں کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کا یہ احتجاج ختم ہوگا تو قوم کے سامنے حقائق اور ہونے والے نقصانات کا تخمینہ رکھیں گے تاکہ عوام سب کو جان کر ہی کوئی فیصلہ کرے، پی ٹی آئی کے احتجاج سے ملک کو نقصان جبکہ عوام کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ملک بھر میں موبائل سروس کھلی ہے تاہم موبائل ڈیٹا سروس بند ہے، صورت حال کو دیکھتے ہوئے اس کو جلد از جلد بحال کر کے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرداخلہ سے امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے رابطہ ہوتا ہے جبکہ احتجاج کے حوالے سے بیرسٹر گوہر سے رابطہ ہوا اور انہیں غیر ملکی مہمانوں کے وفد کی پاکستان آمد کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
محسن نقوی نے کہا کہ اگر تحریک انصاف ان تاریخوں کے علاوہ کسی اور دن احتجاج کرتی تو مجھے اُن کی نیت پر شک نہیں ہوتا مگر پی ٹی آئی ایسے مواقعوں پر ہی احتجاج کی کال دیتی ہے جبکہ کوئی عالمی ایونٹ یا شخصیت پاکستان میں ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسی سے ڈری اور کسی کے سامنے جھکی نہیں ہے، اسلام آباد یا ڈی چوک پر جو بھی آنے کی کوشش کرے گا اُسے لازمی گرفتار کیا جائے گا۔
[ad_2]
Source link