ایک طویل مگر محدود افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تیار شدہ غذاؤں، مشروبات، میک اپ مصنوعات، پیکینگ اور کپڑوں سمیت دیگر چیزوں میں استعمال ہونے والے ہزاروں کیمیکلز گردوں کی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں پہلے بھی بتایا جا چکا ہے کہ میک اپ مصنوعات، تیار شدہ غذاؤں، پیکنگ اور مشروبات سمیت دیگر چیزوں میں استعمال ہونے والے کیمیکلز امراض قلب اور کینسر سمیت پھیپھڑوں کی سنگین بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
تیار شدہ غذاؤں، مشروبات اور میک اپ مصنوعات میں ایسے ہزاروں کیمیکلز استعمال کیے جاتے ہیں جو بظاہر اس وقت انسان کو نقصان نہیں پہچاتے لیکن ایسے کیمیکلز کے طویل المدتی اثرات ہوتے ہیں، جن سے طبی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 17 سے 22 سال کی عمر کے 78 افراد پر ایسے کیمیکلز کے اثرات جانچنے کے لیے تحقیق۔
ماہرین نے تحقیق سے قبل تمام رضاکاروں کے خون اور پاخانے کے ٹیسٹ کیے اور ان کے خون میں مذکورہ کیمیکلز کی وجہ سے پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو نوٹ کیا۔
ماہرین نے چار سال بعد دوبارہ تمام رضاکاروں کے خون اور پاخانے کے ٹیسٹ کرکے ان کے خون میں مذکورہ کیمیکلز کی وجہ سے پیدا ہونے والی (Per- and polyfluoroalkyl substances) یا (PFASs) تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔
ماہرین نے پایا کہ زیادہ تر رضاکاروں کے خون میں تبدیلیاں پائی گئیں اور ان میں گردوں کی بیماریاں ہونے کے خطرات بھی نمایاں حد تک بڑھ گئے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ اثرات کو روکنے یا کم کرنے کے حوالے سے ان کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں تھی، اس لیے وہ مذکورہ کیمیکلز سے خون میں ہونے والی مضر صحت تبدیلیوں کو کم کرنے کی تجاویز نہیں دے سکتے۔