Site icon اردو

پاکستان میں عام صحت کے مسائل

پاکستان میں عام صحت کے مسائل

پاکستان میں عام صحت کے مسائل
پاکستان میں مختلف قسم کے صحت کے مسائل پائے جاتے ہیں، جن میں زیادہ تر مسائل معاشی، طبی سہولتوں تک محدود رسائی اور ماحولیاتی عوامل کی وجہ سے ہیں۔ ذیل میں پاکستان میں اہم صحت کے مسائل کی تفصیلات ہیں:

1. متعدی بیماریاں
ٹی بی (Tuberculosis): پاکستان ٹی بی کے زیادہ بوجھ والے ممالک میں سے ایک ہے، جہاں ہر سال ہزاروں نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس: ہیپاٹائٹس بی اور سی بہت عام ہیں، جو اکثر غیر محفوظ طبی طریقوں، جیسے کہ سرنج کے دوبارہ استعمال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
ڈینگی بخار: مون سون کے موسم میں ہر سال تقریباً ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی بڑی وجہ مناسب صفائی کے فقدان اور مچھر کے خلاف کنٹرول کے ناکافی اقدامات ہیں۔
ملیریا: خاص طور پر دیہی اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں یہ ایک مستقل مسئلہ ہے۔
2. سانس کی بیماریاں اور آلودگی سے متعلق مسائل
سانس کی بیماریاں: شہروں میں فضائی آلودگی کی وجہ سے دمہ، برونکائٹس اور دیگر سانس کی بیماریوں کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
فضائی آلودگی: بڑے شہر جیسے لاہور اور کراچی خطرناک حد تک فضائی آلودگی کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے طویل المدتی سانس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
3. ماں اور بچے کی صحت
ماں کی اموات: ماں کی اموات کی شرح زیادہ ہے، جس کی وجوہات میں ناکافی قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش دیکھ بھال، ماہر صحت کی کمی، اور غیر محفوظ زچگی شامل ہیں۔
بچوں میں غذائی قلت: بچوں میں غذائی قلت عام ہے، جو کہ زیادہ تر غربت اور متوازن غذا کے بارے میں شعور کی کمی کی وجہ سے ہے۔
بچوں کی اموات: پاکستان میں بچوں کی اموات کی شرح زیادہ ہے، جن میں سے زیادہ تر اموات نمونیا، ڈائریا اور غذائی قلت جیسی قابل علاج بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
4. غیر متعدی بیماریاں (NCDs)
دل کی بیماریاں: دل کی بیماریوں کا شمار اموات کی سب سے بڑی وجوہات میں ہوتا ہے، جو کہ غیر صحت مند غذاؤں، تمباکو کے استعمال اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی کی وجہ سے بڑھ رہی ہیں۔
ذیابیطس: پاکستان میں دنیا کی بلند ترین ذیابیطس کی شرحوں میں سے ایک ہے، جو عموماً طرز زندگی میں تبدیلی، غیر متوازن غذائیں اور موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
کینسر: کینسر کے کیسز بڑھ رہے ہیں، اور دیہی علاقوں میں بروقت تشخیص اور علاج کی سہولت کی کمی ہے۔
5. ذہنی صحت کے مسائل
ذہنی صحت کے مسائل جیسے کہ ڈپریشن، بے چینی اور شیزوفرینیا عموماً نظر انداز ہوتے ہیں، اور پاکستان میں ان کا علاج حاصل کرنا مشکل ہے کیونکہ اس شعبے میں محدود وسائل اور تربیت یافتہ ماہرین کی کمی ہے۔
6. غذائی قلت اور خوراک کی کمی
غذائی قلت، خصوصاً دیہی اور غربت زدہ علاقوں میں، بچوں اور بڑوں دونوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے بنیادی غذائی اجزاء کی کمی اور بیماریوں کے خلاف مدافعت میں کمی واقع ہوتی ہے۔
7. پانی سے پھیلنے والی بیماریاں
صاف پانی کی کمی اور ناقص صفائی کی وجہ سے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، ہیضہ، ٹائفائیڈ اور دست جیسی بیماریاں پھیلتی ہیں۔
8. ناقص صفائی اور حفظان صحت
ناکافی صفائی کے نظام کی وجہ سے مسائل جیسے کہ کھلی جگہوں پر رفع حاجت اور فضلے کا ناقص انتظام سامنے آتا ہے، جس سے متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔
9. صحت کے نظام کے چیلنجز
محدود طبی سہولیات: بہت سے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں بنیادی طبی سہولیات موجود نہیں ہیں، جس سے لوگوں کے لیے ضروری خدمات تک رسائی مشکل ہو جاتی ہے۔
عملے کی کمی: دیہی اور دور دراز علاقوں میں تربیت یافتہ طبی عملے کی کمی صحت کی رسائی کو مزید محدود کر دیتی ہے۔
مالی مسائل: غربت کی وجہ سے اکثر لوگ علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر پاتے، جس سے کئی بیماریوں کا علاج نہیں ہو پاتا یا اس میں تاخیر ہوتی ہے۔
کوششیں اور سفارشات
ان مسائل کے حل کے لیے پاکستان میں مختلف عوامی صحت کے پروگرام نافذ کیے جا رہے ہیں، لیکن چیلنجز برقرار ہیں۔ بہتر صفائی، طبی ڈھانچے کی توسیع، عوامی صحت سے متعلق آگاہی، حفاظتی ٹیکوں کی مہمات، اور سستی طبی خدمات تک رسائی کو فروغ دینا مجموعی صحت کے نتائج کو بہتر بنا سکتا ہے۔

Exit mobile version