Site icon اردو

فائبر والی غذاؤں سے جسم کو کیا فائدے پہنچتا ہے؟ جانیے


ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر سے بھرپور غذائیں آنتوں اور غذائی نالی سمیت نظام ہاضمہ کی متعدد بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں سے بچانے میں مددگار ہو سکتی ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے دنیا کے 45 ممالک میں کی جانے والی تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر نتائج اخذ کیے۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران 12 ہزار سے زائد رضاکاروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ فائبر سے بھرپور غذائیں کس طرح صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتی ہیں۔

ماہرین نے فائبر سے بھرپور غذا کا تعلق آنتوں، غذائی نالی، معدے اور پیٹ سمیت نظام ہاضمہ کی دیگر بیماریوں اور پیچیدگیوں سے جوڑا۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران تمام رضاکاروں کے ’پاخانے کے ٹیسٹ‘ بھی دیکھے اور جانچا کہ ان میں کس طرح کی آنتوں، معدے، غذائی نالی، پیٹ کی خرابیوں اور نظام ہاضمہ کی پیچیدگیاں ہیں۔

ماہرین نے پایا کہ جو افراد فائبر سے بھرپور غذائیں (سبزیاں، دالیں اور پھل) استعمال نہیں کرتے، ان کی آنتوں میں (Enterobacteriaceae) نامی بیکٹیریا بڑھ جاتا ہے جوکہ متعدد طبی مسائل کا سبب بنتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مذکورہ بیکٹیریا سے صحت مند بیکٹیریاز ہلاک ہوجاتے ہیں، جس سے آنتوں، پیٹ، معدے اور غذائی نالی سمیت نظام ہاضمہ میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

ماہرین نے پایا کہ مذکورہ (Enterobacteriaceae) نامی بیکٹیریا کی غیر موجودگی میں انسان کے نظام ہاضمہ میں 135 تک صحت دوست بیکٹیریاز موجود ہوتے ہیں جو کہ انسان کی صحت کے ضامن ہوتے ہیں۔

ماہرین نے پایا کہ اگر فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کیا جائے تو آنتوں میں (Enterobacteriaceae) نامی بیکٹیریا نہیں پنپے گا، جس سے انسان متعدد پیچیگدیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ فائبر سے بھرپور غذاؤں میں دلیہ، مٹر، بیج، دالیں، سیب، ترش پھل، گاجر، گندم کے آٹے اور اس سے بنی دیگر چیزوں، خشک میوہ جات یعنی گریوں، آلو اور سبزیوں جیسے گوبھی وغیرہ شامل ہیں۔




Source link

Exit mobile version