[ad_1]
کراچی:
زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی کا سلسلہ جاری، انٹربینک میں قدر 13پیسے بڑھ گئی۔
مارکیٹ ٹریژری بلز سے 3ماہ کے وقفے کے بعد غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کی پیش گوئیوں سے روپیہ سمیت ایشیائی کرنسیاں کمزور ہونے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو ایک بار پھر ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے، رواں سال ترسیلات زر کا حجم 35ارب ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی اور 5ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 31فیصد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 278روپے 12پیسے کی سطح پر آگئی تھی۔
پاکستان میں خدمات انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کی گزشتہ 5ماہ میں اپنے کواٹرز کو ڈیویڈنڈ اور منافع کی ترسیل 112 فیصد بڑھنے اور شرح سود میں حالیہ کمی کے بعد درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے بعد دوپہر ڈالر پیش قدمی شروع ہوئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 16پیسے کے اضافے سے 278 روپے 38پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 13پیسے کے اضافے سے 278 روپے 35پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 279روپے 34پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
[ad_2]
Source link