[ad_1]
امریکی ڈالر کے مقابلے ہندوستانی کرنسی اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ یہ 84.95 روپے فی ڈالر کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں بدھ کو روپیہ فی ڈالر اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ بدھ کو اس میں تین پیسے کی کمی ہوئی اور 84.94 (عارضی) کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ۔ منگل کو روپیہ 84.91 فی ڈالر پر بند ہوا تھا جبکہ بدھ کو یہ 84.92 فی ڈالر پر کھلا تھا۔ دن کی ٹریڈنگ کے دوران یہ 84.95 فی ڈالر پر آگیا اور آخر کار تین پیسے گر کر 84.94 (عارضی) فی ڈالر کی اپنی اب تک کی کم ترین سطح پر بند ہوا۔
کل امریکی مرکزی بینک فیڈ ریزرو( Fed Reserve ) کی میٹنگ میں، وہ اپنی بینچ مارک سود کی شرح میں 25 بیسس پوائنٹ یعنی 0.25 فیصد کمی کر سکتا ہے۔ اگر فیڈ شرح سود میں کوئی تبدیلی کرتا ہے تو اس کا براہ راست اثر عالمی معیشت پر پڑے گا۔ اس سے اسٹاک مارکیٹ کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار بھی متاثر ہوں گے۔
امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیرف سے متعلق ٹویٹ پہلے ہی ایشیائی کرنسیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ اس میں روپیہ بھی شامل ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ٹرمپ کے حوالے سے کہا کہ ‘اگر وہ ہم پر ٹیکس لگاتے ہیں تو ہم ان پر برابر ٹیکس لگائیں گے۔‘
ٹرمپ نے کہا، “ہندوستان ہم سے کچھ مصنوعات پر 100 یا 200 فیصد ڈیوٹی لیتا ہے، اگر وہ ہمیں سائیکل بھیجتے ہیں تو ہم بھی انہیں سائیکل بھیجتے ہیں، پھر بھی وہ ہم پر بھاری ٹیکس لگاتے ہیں جب کہ ہم ان سے کچھ نہیں لیتے۔‘‘
نومبر میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے باہر نکلنے اور تجارتی خسارے کی وجہ سے روپیہ بھی دباؤ کا شکار ہے۔ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح سست رہی۔ اس عرصے کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 5.4 فیصد رہی۔ روپے کی قدر میں کمی ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے لیے تشویشناک ہے، جسے کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس سے قیمتی زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ میں شائع خبر کے مطابق ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ دو مہینوں میں 46 بلین ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ آر بی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 6 دسمبر کو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 654.857 بلین ڈالر تک گر گئے جبکہ 4 اکتوبر کو یہ 704.885 بلین ڈالر تھے۔ 4 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں، غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں آر بی آئی کی مداخلت کی وجہ سے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔ اس سال اب تک ڈالر کے مقابلے روپیہ تقریباً 2 فیصد گر چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link