[ad_1]
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ای ڈی کے سمن کی خلاف ورزی کے کیس میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو 16 جنوری تک ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے سے چھوٹ برقرار رکھی۔ ای ڈی کو جواب داخل کرنے کا ایک اور موقع دیا گیا ہے
رانچی: ای ڈی کے سمن کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو دی گئی راحت کو برقرار رکھا ہے۔ ہائی کورٹ نے 16 جنوری تک انہیں ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ میں ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ اس کیس میں سماعت کرتے ہوئے جسٹس انیل کمار چودھری کی بنچ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ای ڈی کی جانب سے ابھی تک جواب نہیں آیا۔ عدالت نے ای ڈی کو ایک اور موقع دیتے ہوئے 16 جنوری کو اگلی سماعت کی تاریخ مقرر کی ہے۔
اس کیس کی تفصیلات کے مطابق ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے 25 نومبر کو ہیمنت سورین کی ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی تھی اور 4 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے خلاف سورین نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی، جہاں ان کے وکیل پیوش چتریش، دیپانکر رائے اور شریہ مشرا نے دلائل دیے۔ ای ڈی کی جانب سے 19 فروری 2024 کو سی جے ایم کورٹ میں ایک شکایت درج کی گئی تھی، جس میں ای ڈی نے الزام لگایا تھا کہ زمین گھوٹالے کے معاملے میں ہیمنت سورین کو دس سمن بھیجے گئے تھے لیکن ان میں سے صرف دو سمن پر وہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اس پر ای ڈی نے سورین کے خلاف پی ایم ایل اے کی دفعہ 63 اور آئی پی سی کی دفعہ 174 کے تحت کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔
سماعت کے دوران 4 مارچ کو عدالت نے اس کیس کا نوٹس لیا تھا اور بعد میں یہ کیس ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ 5 جولائی کو سورین نے ایک درخواست دائر کی تھی کہ ای ڈی کے سمن کی خلاف ورزی کے الزام میں ان کے خلاف جو شکایت درج کی گئی ہے، اس میں انہیں ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ دیا جائے۔ تاہم، اسپیشل کورٹ کے جج سارتھک شرما نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
ای ڈی نے ہیمنت سورین کو پہلی مرتبہ 14 اگست 2023 کو سامنا کرنے کے لیے سمن بھیجا تھا اور اس کے بعد سورین کو کئی بار عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا۔ اس سلسلے میں 19 اگست، یکم ستمبر، 17 ستمبر، 26 ستمبر، 11 دسمبر، 29 دسمبر، 13 جنوری 2024، 22 جنوری 2024 اور 27 جنوری 2024 کو مختلف سمن بھیجے گئے تھے۔ آخرکار، 31 جنوری کو ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ کی گئی تھی اور اس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link