[ad_1]
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ دادر علاقہ میں 80 سال قدیم ہنومان مندر کو ہٹانے کا نوٹس بھیجا گیا تھا، ہماری مخالفت کے بعد بی جے پی کے کئی لیڈران ہنومان مندر پر ڈرامہ کرنے پہنچ گئے تھے۔
لوک سبھا میں 13 اور 14 دسمبر کو ہندوستانی آئین پر بحث ہوئی، جس میں برسراقتدار طبقہ اور حزب اختلاف کے لیڈران نے اپنی اپنی باتیں رکھیں۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز لوک سبھا میں آئین اور منوسمرتی کی کاپی دکھاتے ہوئے مودی حکومت پر حملہ کیا جس پر بیان بازیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں شیوسینا یو بیٹی رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے خصوصی طور پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ آئین اور ہمارے مستقبل پر بات ہونی چاہیے۔ آج آئین اگر دھوکے میں ہے تو اسے مہاراشٹر میں دیکھا گیا۔ آئین کی بے عزتی مہاراشٹر میں ہوئی تھی۔ 50 سال یا ہزار سال پہلے کیا ہوا، اس موضوع پر بی جے پی یا کانگریس کو جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں آج کے ایشوز پر بات کرنی چاہیے۔ انھوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ بی جے پی صرف انتخابات کے لیے ہندوؤں کا استعمال کرتی ہے اور پھر فرضی خبریں نشر کرنا شروع کر دیتی ہے۔ کچھ سدھی ونایک مندر کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ اگر آپ ملک بھر میں دیکھیں تو سب سے زیادہ ہندو اور ہندو مندر بی جے پی حکمراں ریاستوں میں ہی خطرے میں ہیں۔
آدتیہ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ دادر علاقہ میں 80 سال قدیم ہنومان مندر کو ہٹانے کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہماری مخالفت کے بعد بی جے پی کے کئی لیڈران ہنومان مندر پر ڈرامہ کرنے پہنچے تھے۔ اگر اتنی ہی ہمت ہے تو بنگلہ دیش میں ہندوؤں کو بچاؤ۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا ہنومان مندر کو بھیجے گئے نوٹس پر اسٹے لگانا چاہیے۔ کل ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کے نقلی ہندوتوا اور بی جے پی کے انتخابی ہندوتوا سے پردہ اٹھا دیا۔ آخر کار ریلوے نے دادر مندر کو دیے گئے نوٹس کو خارج کر دیا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ وہ آج دادر مندر جا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کے دادر ریلوے اسٹیشن کے باہر بنے ہنومان مندر کو اب نہیں ہٹایا جائے گا۔ ریلوے نے مندر کو دیے گئے نوٹس پر روک لگا دی ہے۔ سنٹرل ریلوے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بی جے پی لیڈر آشیش شیلار اور منگل پربھات لوڑھا کی گزارش پر ہنومان مندر کے خلاف ریلوے کے نوٹس پر فی الحال روک لگا دی گئی ہے۔ ریلوے نے 4 دسمبر کو دادر ریلوے اسٹیشن کے باہر بنے ہنومان مندر کے ٹرسٹی اور پجاری کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا تھا کہ یہ تجاوزات یعنی قبضہ ہے۔ اس سے مسافروں اور گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہو رہی ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے مندر کو 7 دنوں میں ہٹانے کے لیے کہا تھا، لیکن اب اس پر روک لگ گئی ہے۔
[ad_2]
Source link