[ad_1]
دیویندر یادو نے پنجاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نومبر 2022 میں پنجاب اسمبلی انتخاب سے قبل خواتین کو 1000 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ انتخاب کے بعد وہاں کی خواتین خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہیں
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے خواتین کو 2100 روپے ماہانہ دینے کے فیصلے کو کیجریوال کا سیاسی چال بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں سے دہلی کی نصف آبادی کو عام آدمی پارٹی کی حکومت نے نظر انداز کیا ہے۔ خواتین کی حفاظت اور فلاح و بہبود میں ناکام ہونے والی کیجریوال حکومت نے اسمبلی انتخاب کے قریب 2100 روپے ماہانہ رقم دینے کا ایک اور جھوٹا وعدہ کیا ہے۔ ہر بار کی طرح ایک بار پھر کیجریوال خواتین کو لالچ دے کر اقتدار پر قابض ہونے کی تیاری میں ہیں۔ لیکن اس بار راہ اتنا آسان نہیں ہے، دہلی کی عوام ان کی جھوٹی چال میں پھنسنے والی نہیں ہے۔
کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ جو کیجریوال مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے خواتین کو 2100 روپے ماہانہ دینے کی بات کر رہی ہے، اسی کیجریوال کی غلط اور بدعنوان حکومت کی وجہ سے دہلی کی عوام کی یہ حالت ہوئی ہے۔ خواتین کے تئیں غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی آج ان کی رسوئی کا بجٹ بگڑا ہوا ہے۔ پچھلے 11 سالوں میں خواتین کے لیے ماہانہ کوئی رقم کیوں نہیں مختص کیا؟ حالانکہ دہلی کی عوام کیجریوال سے بہ خوبی واقف ہے کہ ہر بار کی طرح یہ وعدہ بھی جھوٹ پر مبنی ہے۔ کانگریس صدر نے پنجاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نومبر 2022 میں پنجاب اسمبلی انتخاب سے قبل خواتین کو 1000 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ انتخاب کے بعد وہاں کی خواتین خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہیں۔
دیویندر یادو نے کیجریوال کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخاب 2020 اور کارپوریشن انتخاب 2022 کے انتخابی منشور میں خواتین کی ترقی، فلاح و بہبود اور تحفظ پر عآپ نے پوری طرح خاموشی اختیار کر لی تھی۔ آج جب ان کو احساس ہوا کہ دہلی کی سیاسی زمین ان کے ہاتھ سے نکل رہی ہے تو ایک بار پھر خواتین کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے 2100 روپے ماہانہ دینے کی نئی سیاسی چال چلنے کی کوشش کی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ میں یہ بات ایسے ہی کہہ رہا ہوں، رواں سال مارچ 2024 میں اس وقت کی وزیر خزانہ آتشی نے ’وزیر اعلیٰ مہیلا سمّان یوجنا‘ کے تحت دہلی کی خواتین کو 1000 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان اور اسکیم کی سچائی کیا ہے کسی کو کوئی خبر نہیں ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی حکومت نے دہلی میں راشن اور پنشن کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے سے نافذ کردہ ’لاڈلی یوجنا‘ کو ختم کر دیا، آنگن باری کارکنوں اور معاونین کو عہدوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ گیسٹ ٹیچر اور کنٹریکٹ ٹیچروں کو، جن میں زیادہ تر خواتین ہیں، باقاعدگی سے تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیں۔ اب جب کہ اسمبلی انتخاب قریب آیا ہے تو کجریوال کچھ خواتین کو اکٹھا کر کے ’خواتین کو ماہانہ 2100 روپے‘ دینے کا اعلان کر کے جھوٹی ہمدردی کیوں حاصل کر رہے ہیں؟ ساتھ ہی دیویندر یادو نے دہلی کی عوام کو یقین دلایا کہ 2025 کے اسمبلی انتخاب میں اگر کانگریس کی حکومت آتی ہے تو دہلی کی ہر خاتون کو ترقی، تحفظ، خود انحصاری، خود روزگار اور سرکاری عہدوں پر تقرری میں اوسطاً 50 فیصد کے برابر حقوق دیے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link