[ad_1]
WASHINGTON DC:
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے شام کے بحران پر عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اردن، متحدہ عرب امارات، اور شامی اپوزیشن کے رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے کیے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی سے بات چیت کی جس میں شام کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ امریکہ شام میں عوام کی نمائندہ حکومت کی حمایت کرے گا اور شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی امداد کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
انٹونی بلنکن نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ شام کی سرزمین کو دہشتگردی کے اڈے کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ شام میں اقتدار کی منتقلی کے دوران حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے شام کے بحران اور عام شہریوں بالخصوص کمزور کمیونٹیز کے تحفظ پر تبادلہ خیال کیا۔
بائیڈن انتظامیہ نے پہلی مرتبہ شامی اپوزیشن سے بھی رابطہ کیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی حکام نے شامی اپوزیشن گروپ “حیات تحریر الشام” کے رہنماؤں سے ترکیہ کے ذریعے بات چیت کی۔ اس گفتگو میں جامع حکومت کی تشکیل پر زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ ماضی میں امریکہ نے “حیات تحریر الشام” کو دہشتگرد گروپ قرار دیا تھا، لیکن موجودہ انتظامیہ نے شامی بحران کے حل کے لیے اس گروپ سے بھی بات چیت کا آغاز کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس شام کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس معاملے میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے۔
[ad_2]
Source link