[ad_1]
دیویندر یادو نے کہا کہ اقتدار مخالف لہر کے سبب اپنی شکست کے خوف سے عآپ موجودہ اراکین اسمبلی کا ٹکٹ کاٹ کر دوسری پارٹیوں سے آئے باغی لیڈران پر داؤ کھیلنا چاہتی ہے۔
عام آدمی پارٹی (عآپ) نے دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست آج جاری کر دی۔ پہلی فہرست میں 11 امیدواروں کا اعلان کیا گیا تھا اور دوسری فہرست میں 20 امیدواروں کے نام شامل کیے گئے ہیں۔ دوسری فہرست میں 13 موجودہ اراکین اسمبلی کا ٹکٹ عآپ نے کاٹ دیا ہے، اس تعلق سے کانگریس نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’گزشتہ 11 سالوں میں بدعنوانی اور نکمی حکومت سے دہلی کو برباد کرنے والی عآپ کے خلاف لوگوں کا غصہ عروج پر ہے اور کیجریوال نے دہلی اسمبلی انتخاب سے قبل ہی اپنی شکست مان لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عآپ کے امیدواروں کی دوسری فہرست میں 20 امیدواروں کا جو اعلان کیا گیا ہے، ان میں 13 موجودہ اراکین اسمبلی کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ پہلی فہرست جو جاری کی گئی تھی، اس میں تو 6 دوسری پارٹی سے آئے لوگوں کے نام شامل کیے گئے تھے۔
دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ اقتدار مخالف لہر کے سبب اپنی شکست کے ڈر سے عآپ موجودہ اراکین اسمبلی کا ٹکٹ کاٹ کر دوسری پارٹیوں سے آئے باغی لیڈران پر داؤ کھیلنا چاہتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں ملی جانکاری کی بنیاد پر میں نے کہا تھا کہ شکست کا خوف کیجریوال تک کو ستا رہا ہے، اس لیے ان کے بڑے لیڈران سیٹ بدلنے کی تیاری میں ہیں۔ اس کا انکشاف آج منیش سسودیا کو پٹپڑ گنج کی جگہ جگ پورہ سے امیدوار بنانے پر ہو چکا ہے۔ منیش سسودیا ہی آبکاری گھوٹالہ میں جیل جانے والے پہلے ملزم تھے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ایمانداری کا ڈھول پیٹنے والے اروند کیجریوال اور ان کے لیڈران بدعنوانی میں بری طرح ڈوبے ہوئے ہیں اور وہ شکست کے خوف میں مبتلا ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کیجریوال نے اب تک جن 31 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے، وہاں کے 16 موجودہ اراکین اسمبلی کو ٹکٹ نہیں ملا ہے۔ انتخاب سے قبل کیجریوال کی گھبراہٹ ان کی شکست کا ثبوت ہے، کیونکہ عوام کے درمیان انھیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عوام کی ناراضگی کے سبب کیجریوال خود اپنی اسمبلی سیٹ بدلنے کی کوشش میں ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ اپنی ایک مہینے کی ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران دہلی کی پریشان حال عوام کی آنکھوں میں بدعنوان کیجریوال حکومت کے خلاف ناراضگی اور غصہ کو صاف دیکھا ہے۔ دہلی کی عوام کے سامنے کانگریس ہی واحد متبادل ہے جو پھر سے دہلی کو ترقی کی راہ پر لا کر ترقی یافتہ شہروں کی صف میں کھڑا کر سکتی ہے۔ عآپ اور بی جے پی دونوں نے بدعنوانی کے سبھی ریکارڈ توڑ دیے ہیں، جن کی سچائی دہلی کی عوام کے سامنے ظاہر ہو چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link