شام کے صدر پر مختلف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں، جن میں جنگی جرائم جیسے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال، کردوں کے خلاف تشدد اور لوگوں کو غائب کرنے کے واقعات شامل ہیں۔ ان الزامات کی بنا پر عالمی سطح پر بشار الاسد کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی حکومت کے خلاف عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا۔
بشار الاسد نے اپنی حکومت کے لیے روس، ایران اور لبنان کی حزب اللہ کی مدد حاصل کی۔ ان اتحادیوں کی مدد سے انہوں نے باغیوں کے خلاف طویل جنگ لڑی اور اپنے اقتدار کو برقرار رکھا۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ان اتحادیوں کے اپنے داخلی مسائل کی وجہ سے بشار الاسد کے لیے مشکلات بڑھ گئیں۔ روس، ایران اور حزب اللہ کی مشغولیت نے ان کی مدد میں کمی کر دی ہے اور ان کی فوج کی حالت بھی بہت بگڑ گئی۔