[ad_1]
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں کمی اور مالی ذخائر میں استحکام آیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کے نمائندوں سے ورچوئل ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں فچ ٹیم کی قیادت سینئر ڈائریکٹر مسٹر تھامس روک میکر، ڈائریکٹرز ایشیا پیسیفک سوورین مسٹر کرسجنیس کرسٹینز اور مسٹر جیریمی زوک نے کی۔
اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی، فچ کی جانب سے پاکستان کے اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کا اعتراف کیا گیا، وزیر خزانہ نے نئے مالی سال کے اہم معاشی اہداف کے حوالے سے فچ نمائندوں کو بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ڈیڑھ لاکھ سے زائد پرچون فروشوں کا ٹیکس دہندگان کے طور پر اندراج کرایا گیا، آئی ٹی شعبے کی درآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں، آنے والے تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح تین فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی کے 1 فیصد کا بنیادی سرپلس بھی حاصل کیا جائے گا، آئی ایم ایف معاہدے کے ذریعے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو تقویت ملے گی، مالی سال 2025 میں اپنے محصولات کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک بڑھائیں گے۔
وزیر خزانہ کے مطابق آنے والے تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 3 فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا، مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی کے 1 فیصد کا بنیادی سرپلس بھی حاصل کیا جائے گا، آئی ایم ایف معاہدے کے ذریعے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو تقویت ملے گی۔
اجلاس میں وزیر خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کے 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی کامیاب تکمیل کے ساتھ شروع ہونے والے پاکستان کے موجودہ معاشی منظر نامے بارے اپ ڈیٹ کیا، ملک کے معاشی اشاریوں بارے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جون 2024 میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج کی مضبوط کارکردگی اور افراط زر کی شرح 12.6 فیصد، غیر ملکی ترسیلات زر میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال 2023 کے مقابلے میں مالی سال 2024 کے دوران ٹیکس کی وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے فچ کی ٹیم کو جولائی 2024 میں آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے وسط مدتی پروگرام کے لیے پاکستان کے اسٹاف لیول معاہدے (ایس ایل اے) کو حتمی شکل دینے کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی مقامی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو تقویت دینا ہے، اس موقع پر فِچ ریٹنگز کے نمائندوں نے حکومت پاکستان کی طرف سے اپنائے گئے اہداف اور مالیاتی اقدامات کو سراہا اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری کا اعتراف کیا۔
[ad_2]
Source link