وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی نیوروسرجری کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ارم بخاری اور گیسٹرواینٹرولوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نازش بٹ کے خلاف سنگین الزامات کے تحت وضاحت طلب کر لی ہے۔
جاری کردہ خطوط کے مطابق ڈاکٹر ارم بخاری اور ڈاکٹر نازش بٹ پر ساتھیوں اور انتظامیہ کے ساتھ غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کرنے، ہراسانی کرنے اور نئی تعینات ہونے والی ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو وارڈ سے نکالنے کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سیکیورٹی گارڈز کی مدد سے نئے تعینات پروفیسر کو شعبہ نیوروسرجری اور گیسٹر و اینٹرولوجی میں شامل ہونے سے روکا اور انتظامی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی۔
خطوط میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر ارم اور ڈاکٹر نازش کے رویے نے کام کے ماحول کو کشیدہ کیا اور مریضوں کی دیکھ بھال اور سروس ڈیلیوری کو شدید نقصان پہنچایا۔
وزیر صحت نے ڈاکٹر ارم بخاری اور ڈاکٹر نازش بٹ کو تین روز کے اندر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بصورت دیگر ان کے خلاف سندھ سول سرونٹس رولز 1973 کے تحت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
یہ خط وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ کو بھی بھیجا گیا ہے تاکہ وہ اس معاملے سے آگاہ رہیں۔مزید تحقیقات اور کارروائی کے لیے صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یاد رہے چند روز قبل ڈاکٹر ارم اور ڈاکٹر نازش کی جانب سے نئے تعینات ڈاکٹروں کو وارڈز سے نکالنے کی ویڈیو اور وائس نوٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے۔