[ad_1]
عرفان انصاری نے کہا کہ ’’جھارکھنڈ کو اس لیے بنایا گیا تھا کہ یہ ایک قبائلی ریاست ہے۔ لیکن جب جھارکھنڈ بنا تو قیادت بی جے پی کے ہاتھ میں چلی گئی اور اس نے 18 سالوں تک کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا۔‘‘
جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی قیادت والی حکومت میں جمعرات کو جے ایم ایم کے 6 ارکین اسمبلی سمیت 11 اراکین اسمبلی نے بطور وزیر حلف لیا۔ گورنر سنتوش کمار گنگوار نے راج بھون کے اشوک اُدّیان میں وزراء کو حلف دلایا۔ جن اراکین نے بطور وزیر حلف لیا ہے ان میں جے ایم ایم کے 6 اراکین اسمبلی سودیویہ کمار، دیپک بیروا، رام داس سورین، چمرا لنڈا، یوگیندر پرساد اور حفیظ الحسن شامل ہیں۔ کانگریس کی جانب سے جن اراکین نے بطور وزیر حلف لیا ہے ان میں دیپیکا پانڈے سنگھ، شلپی نیہا تِرکی، عرفان انصاری اور رادھا کرشن کشور ہیں۔ آر جے ڈی کی جانب سے سنجے پرساد یادو نے بطور وزیر حلف لیا۔
حلف برداری تقریب کے موقع پر ہیمنت سورین ے کہا کہ ’’جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے تمام چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں۔ اب تیزی آئے گی، ہماری حکومت اور تیزی سے آگے بڑھے گی۔‘‘ ساتھ ہی نو منتخب وزراء نے بھی اس موقع پر اپنی باتیں رکھیں۔ جے ایم ایم لیڈر سودیویہ کمار نے کہا کہ ’’بطور رکن اسمبلی میری ترجیح یہ تھی کہ میں اپنے حلقہ اسمبلی کی ترقی کے لیے کام کروں۔ اب جبکہ وازرت کی ذمہ داری ملی ہے تو میری کوشش ہوگی کہ میں اب ریاست کی ترقی کے لیے ہرممکن کوشش کروں۔‘‘
آر جے ڈی کی جانب سے وزیر بنے سنجے پرساد یادو نے کہا کہ ’’ہم وزیر اعلیٰ کی قیادت میں کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کریں گے اور ترقیاتی کاموں کو پوری رفتار سے آگے بڑھائیں گے۔‘‘ کانگریس کی جانب سے وزیر بنے عرفان انصاری نے کہا کہ ’’جھارکھنڈ کو اس لیے بنایا گیا تھا کہ یہ ایک قبائلی ریاست ہے۔ لیکن جب جھارکھنڈ بنا تو قیادت بی جے پی کے ہاتھ میں چلی گئی اور اس نے 18 سالوں تک کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا۔ پچھلی بار ہمارا اتحاد اقتدار میں آیا اور ہم نے اتنا اچھا کام کیا کہ عوام نے ہمیں پھر سے بھاری اکثریت سے دوبارہ خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ہم ریاست کی ترقی کے لیے ضرور کام کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ حالیہ اختتام پذیر اسمبلی انتخاب میں انڈیا اتحاد کی جانب سے جے ایم ایم نے 43 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا جس میں 34 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔ کانگریس کو 16، آر جے ڈی کو 4 اور سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کو 2 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی میں انڈیا اتحاد نے مجموعی طور پر 56 سیٹیں جیتیں، جبکہ این ڈی اے کو صرف 24 سیٹیں ہی مل پائی ہیں۔ ان میں بھی اکیلے بی جی پی نے 68 سیٹوں پر انتخاب لڑتے ہوئے محض 21 سیٹوں پر جیت درج کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link